وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں عدل و انصاف نہ صرف ہونا چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے۔لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ برطانیہ کے بادشاہ کی تاج پوشی کی تقریب میں شرکت کے بعد وطن واپس لوٹ جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت پاکستان کے مسائل حل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے اور ہم ضرور ان مشکلات سے نکلیں گے اور پاکستان ترقی کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس سال گندم کی پیداوار پچھلے 10 سال کے مقابلے میں ریکارڈ پیدا وار ہے، تقریباً 2 کروڑ 75 لاکھ ٹن گندم پاکستان میں اس سال پیدا ہوئی ہے، یہ ایک خوش آئند بات ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سب اداروں کو اپنے دائرے میں رہ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اسی میں پاکستان کی بقا، سلامتی ہے اور عوام کی ترقی اور خوش حالی کا راز مضمر ہے لیکن دوہرا معیار چاہے کہیں بھی ہو وہ کسی طور پر بھی کسی معاشرے کے لیے صحت مند اور سود مند نہیں ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماضی قریب میں جو اپوزیشن تھی، ان کو جعلی مقدمات میں جیلوں میں بھیجوا دیا گیا، کوئی پوچھنے والا نہیں تھا اور کوئی پرسان حال نہیں تھا، چاہے کوئی جیل کے اندر بیمار ہے یا کسی کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہو رہی ہے، چاہے کسی کی بہن کو چاند رات کو گرفتار کیا گیا یا کسی کی بیٹی کو گرفتار کیا گیا تو کوئی پوچھنے والا نہیں تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج دن رات جو عدالتیں ضمانتیں مہیا کر رہی ہیں اور منٹوں میں درجنوں ضمانتیں ہو جاتی ہیں، یہ ایک ایسا دہرا معیار ہے جو کہ کوئی بھی اس کو پسند نہیں کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندر آئین کی بالادستی کے لیے ہمیں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا، عدالت عظمیٰ، پارلیمان اور دوسرے ادارے مل کر پاکستان کی خدمت کرے، محاذ آرائی بالکل نقصان دہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم اس بات پر واضح ہیں کہ آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، میں وزیراعظم کی حیثیت سے اور پارلیمان اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی اور بقا کے لیے ، آئین کی بالادستی کے لیے کوئی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔