صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے عوامی جمہوریہ چین کے وزیر خارجہ چِن گانگ نے ایوان صدر میں ملاقات کی جس میں معاشی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ملاقات میں وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر بھی موجود تھیں، چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ اور پاکستان، چین کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ملاقات میں پاکستان اور چین نے علاقائی امن اور خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، دونوں ممالک نے بیرونی چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
ملاقات میں تجارت، معیشت، ثقافت اور دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید آگے بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا جبکہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے دو طرفہ تبادلوں اور عوامی روابط بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔اس موقع پر وزیر مملکت عارف علوی نے کہا کہ پاک چین تعلقات باہمی اعتماد، افہام و تفہیم اور خیر سگالی پر مبنی ہیں، دونوں ممالک بنیادی امور پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں، چینی سرمایہ کاروں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سی پیک اور گوادر بندرگاہ کی تکمیل کیلئے پرعزم ہے، یہ منصوبے علاقائی اور دوطرفہ تجارت و روابط بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے، سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنا رہے ہیں، درہ خنجراب کے دوبارہ کھلنے سے سنکیانگ اور گوادر کے مابین تجارت میں آسانی پیدا ہوگی۔صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی 20 سمٹ کی تقریبات پر تشویش ہے، سمٹ زمینی حقائق اور کشمیر میں اس کے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی بھارتی کوشش ہے، پاکستان ون چائنا پالیسی، تائیوان، تبت، سنکیانگ، ہانگ کانگ اور بحیرہ جنوبی چین پر چینی مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ چن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی سدا بہار چٹان کی طرح مضبوط ہے، عالمی حالات کے پیش نظر پاکستان اور چین کو تعاون مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔چن گانگ کا مزید کہنا تھا کہ چین پاکستان کی معاشی مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے، پاکستان کی مدد کرنا چین کی ترجیح ہے، چین پاکستانی طلباء کو چینی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے خوش آمدید کہے گا۔