پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کی سلسلہ رک نہ سکا اور پارٹی کی پنجاب میں صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
پی ٹی آئی نے ایک ٹوئٹ میں ان کی گرفتاری کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان گرفتاریوں سے وہ اس تحریک کو روک سکتے ہیں انہیں معلوم نہیں کہ پاکستان ہمیشہ کے لیے تبدیل ہوچکا ہے۔
اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو اسلام آباد ہائیکورٹ ، فواد چوہدری کو سپریم کورٹ کے احاطے سے جب کہ شاہ محمود قریشی کو جی بی ہاؤس سے گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان اور سینیٹر اعجاز چوہدری کو بھی گرفتار کیا گیا۔حکام کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کو نقص امن کے خطرات کی وجہ سے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔