نگران پنجاب حکومت نے آرمی تنصیبات اور املاک پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے فیصلےکی منظوری دے دی۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں امن وامان کی صورت حال اور 9 مئی کے دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں آرمی تنصیبات اور املاک پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے فیصلےکی منظوری دی گئی۔اجلاس میں شرپسندوں کے خلاف مقدمات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تشکیل دینے کی منظوری بھی دی گئی۔
نگران وزیراعلیٰ نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کی گرفتاری جلد یقینی بنانےکا حکم دیتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات کے اصل ذمہ داروں کی شناخت کے لیے تمام سکیورٹی اداروں کے باہمی اشتراک پر زور دیا۔نگران وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ملزموں، سہولت کاروں اور ماسٹر مائنڈز تک پہنچنے کے لیے موثر میکانزم وضع کیا جائے۔
اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 32 مقامات کی جیو فینسنگ کرکے ملزمان کو ٹریس کیا جا رہا ہے، تصاویر اور ویڈیوز میں چہرے سے شناخت کے لیے نادرا کے ڈیٹا بیس سے مدد لی جا رہی ہے۔محسن نقوی نےگرفتار افراد پر الزامات کی تصدیق کے لیے فول پروف طریقہ کار اپنانےکی ہدایت دیتے ہوئےکہا کہ کسی بھی بےگناہ کی گرفتاری نہ ہونےکویقینی بنانےکے لیے پروفیشنل طریقے سے کام کریں، تمام شرپسندوں کے خلاف قانونی کارروائی کو پیشہ ورانہ طریقے سے آگے بڑھایا جائے، موثر تفتیش کے بعد پراسیکیوشن اپناکام بہتر طریقے سے کرے تاکہ کوئی بھی ذمہ دار بچ نہ پائے۔