پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے 22 مئی کو حاضری کے نوٹس کا تحریری جواب بھجوا دیا۔عمران خان نے 22 مئی کو نیب تحقیقات کا حصہ بننے سے معذرت کی اور 23 مئی کو نیب تحقیقات کا حصہ بننے پر رضا مندی ظاہرکردی۔عمران خان نے نیب سے انکوائری رپورٹ کی نقل بھجوانے یا وکیل کو فوری دینے کی درخواست کی۔ خط میں عمران خان کا کہنا تھاکہ 16مئی کو بھیجے گئے نوٹس کا جواب میں نے فیکس کیا تھا، میں نے 22 مئی تک شاملِ تفتیش ہونے کے لیے اپنی عدم دستیابی کا بھی اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے بعد نیب کی انکوائری رپورٹ پولیس لائنز میں ہی چھوڑ آیا تھا، نیب انکوائری رپورٹ زمان پارک یا اسلام آباد میں میری لیگل ٹیم کو مہیا کرنے کی درخواست کی تھی، گوہرعلی خان کو نیب انکوائری رپورٹ مہیا کردیں تاکہ مجھے اہم نکات معلوم ہوں.سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ مجھے 16 مئی کو نیب راولپنڈی شامل تفتیش ہونے کے لیے بلایاگیا تھا، میں 23 مئی کواپنی متعدد درخواست ضمانتوں کے لیے اسلام آباد آؤں گا، دن 11 بجے تک عدالتوں سے فری ہو کر شاملِ تفتیش ہونے نیب راولپنڈی پہنچوں گا۔