عمران اسمٰعیل نے کہا کہ میں نے بڑا سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دوں، میں پی ٹی آئی کا ایڈیشنل سیکریٹری جنرل اور کور کمیٹی کا رکن ہوں لیکن تمام عہدوں سے استعفیٰ دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان تحریک انصاف سے مستعفی ہوتا ہوں، پی ٹی آئی چھوڑ رہا ہوں اور آج کے بعد کوشش کروں گا جو کچھ مجھ سے بن پڑے ملک کی خدمت کروں گا لیکن سیاست کا مجھے نہیں پتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں یہاں پر عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کو اللہ حافظ کہتا ہوں۔
سابق گورنر عمران اسمٰعیل نے سینٹرل جیل کراچی سے رہائی کے بعد کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں آج اپنی سیاسی جدوجہد کی کچھ چیزوں سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں، شاید یہ میری آخری سیاسی پریس کانفرنس ہو۔انہوں نے کہا کہ میں نے 1993 میں ورلڈ کپ کے فوراً بعد شوکت خانم کے لیے عمران خان کے ساتھ کام کرنا شروع کیا تھا اور ان کے ساتھ جڑنے کا یہ عمل بہت گہرا اور زبردست ساتھ رہا۔ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قیام عمل میں آیا تو میں نوجوان تھا لیکن ان 4 لوگوں میں سے تھا جنہوں نے پی ٹی ائی کا سنگ بنیاد رکھا یعنی کہ بانی اراکین میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پھر 27 سے 28 سال سیاسی جدوجہد میں گزارے اور اس دوران کئی اتار چڑھاؤ آئے اور ہم نے ایک ایسے پاکستان کا خواب دیکھا کہ جس میں ترقی ہوگی، خوش حالی ہوگ، روزگار ملے گا اور عوام کی ضروریات پوری ہوں، تعلیم اور صحت کی سہولتیں ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ اسی خواب کو لے کر پلٹ کر نہیں دیکھا، میرا تعلق ایک صنعت کار خاندان سے ہے اور کبھی اپنے والد کی صنعتوں کی طرف نہیں دیکھا اور پھر 2018 میں اپنے خوابوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا موقع ملا اور کوشش کی جو پروگرام بنایا تھا اس کو پورا کریں۔