لاکھوں کی تعداد میں عازمین لبیک اللہ اللھم لبیک کی صدائیں لگاتے ہوئے آج منیٰ کی خیمہ بستی سے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے کیلئے روانہ ہوں گے۔حجاج عرفات میں قیام کے دوران مسجد نمرہ میں خطبہ حج سنیں گے ۔دنیا بھر سے 30 لاکھ سے زیادہ عازمین آج حج کا اہم رکن وقوف عرفہ ادا کرنے کیلئے عرفات میں جمع ہوں گے۔وہ مسجد نمرہ میں خطبہ حج سنیں گے اور ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے۔عازمین حج غروب آفتاب تک عرفات میں قیام کریں گے جہاں وہ حج کی قبولیت کی دعائیں مانگنے کے ساتھ ساتھ قرآن پاک کی تلاوت کریں گے۔غروب آفتاب کے بعد وہ مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں وہ نصف شب تک قیام کریں گے اور مغرب اور عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کرنے کے بعد دعائیں مانگیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مناسک حج کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے تقریباً تیس لاکھ عازمین حج کے دوسرے روز جبل الرحمہ کے مقام پر میدان عرفات میں جمع ہو رہے ہیں۔رپورٹ کرتے ہیں کہ لاتعداد زائرین منیٰ سے میدان عرفات کی طرف روانہ ہو رہے ہیں، بسوں اور ٹرینوں کو اپنی آمدورفت کے ذرائع کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
سرکاری اسکیم میں حصہ لینے والے 63 فیصد عازمین کو ٹرین کے ٹکٹ مختص کیے گئے ہیں۔یہ بلند پہاڑی تاریخی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ اس مقام کے طور پر کام کرتی تھی جہاں پیغمبر اسلام (ص) نے مسلمانوں کو اپنا الوداعی خطبہ دیا تھا۔عرفات کے وسیع میدانوں پر کھڑی گرینائٹ کی یہ اہم پہاڑی اسلامی تاریخ کے اس اہم لمحے کی ایک قابل ذکر علامت کے طور پر کام کرتی ہے۔حجاج عرفات میں پورا دن اللہ سے دعا کرنے، اپنے گناہوں کی معافی مانگنے اور مستقبل میں ذاتی طاقت کے لیے دعا کرنے کے لیے وقف کرتے ہیں۔حجاج کرام میدان عرفات میں مسجد نمرہ جائیں گے، جہاں وہ “لبیک اللہ اللھم لبیک” کے مسلسل نعروں کے درمیان عرفات کا خطبہ سنیں گے۔غروب آفتاب کے بعد، وہ پھر کھلے آسمان پر رات گزارنے کے لیے مزدلفہ جائیں گے اور شیطانی رسم کی علامتی سنگساری کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔مزدلفہ میں قیام کے بعد حجاج کرام 10 ذی الحجہ کو شیطان کو سنگسار کریں گے۔