سویڈن میں قرآن کی بےحرمتی کے واقعے پر قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے عالمی پارلیمانوں سے رابطے کے لیے خط بھیجنےکا فیصلہ کیا ہے۔قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے کہا ہےکہ پاکستان کی پارلیمان،حکومت اور عوام واقعے پر شدید رنجیدہ ہیں۔قائم مقام صدر نے کہا کہ سویڈن حکومت فوری ایکشن لے، آزادی اظہار رائے کی آڑ میں جذبات مجروح کرنےکی اجازت نہیں دی جاسکتی، نفرت انگیز حرکتیں بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں۔
قرآن کی بے حرمتی کے واقعے پر یورپین یونین کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ سوئیڈن میں قرآن کریم کی بےحرمتی کے عمل کو مسترد کرتے ہیں، سوئیڈن واقعہ جارحانہ، بےعزتی پر مبنی اشتعال انگیزی کا واضح عمل ہے۔یورپی یونین نےکہا ہےکہ یہ عمل کسی بھی طرح یورپی یونین کی رائےکی عکاسی نہیں کرتا، بےحرمتی کا واقعہ ایسے وقت کیا گیا جب مسلمان عیدالاضحیٰ منا رہے تھے، یورپی یونین مذہب یا عقیدے اور اظہار رائے کی آزادی کے لیے کھڑی ہے، نسل پرستی، نفرت انگیزی، عدم برداشت کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں۔دوسری جانب سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ترجمان او آئی سی کے مطابق اجلاس میں گھناؤنے فعل کےخلاف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور ضروری اقدامات سے متعلق اجتماعی موقف اپنایا جائے گا۔او آئی سی کا اجلاس آئندہ ہفتہ طلب کیا گیا ہے تاہم تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔