وفاقی حکومت نے قائم مقام صدر مملکت اور سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی کے دستخط کردہ ایک آرڈیننس کے ذریعے قومی احتساب بیورو (نیب) کے قانون میں مزید ترامیم متعارف کرادیں جس سے احتساب کے ادارے کو ’عدم تعاون‘ پر مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کی اجازت مل گئی۔
رپورٹ کے مطابق صادق سنجرانی کے دستخط کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ’سمری کے پیرا 6 میں وزیر اعظم کا مشورہ منظور کرلیا گیا ہے، قومی احتساب (ترمیمی) آرڈیننس 2023 پر دستخط کر کے اسے نافذ کر دیا گیا ہے‘۔
نصف شب کے قریب دستخط کیے گئے آرڈیننس میں جسمانی ریمانڈ کی مدت بھی 15 روز سے بڑھا کر 30 روز کر دی گئی حالانکہ موجودہ حکومت کی جانب سے قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں کی گئی حالیہ ترمیم کے تحت جسمانی ریمانڈ کی مدت 90 روز سے کم کر کے 14 روز کی گئی تھی۔