پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الہٰی کی لاہور ہائیکورٹ میں ضمانت کی معنی خیز دہائی پر کمرہ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران پرویز الٰہی کا کہنا تھا جس طرح چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور وائس چیئرمین کو ضمانتیں دی ہیں اسی طرح مجھے بھی ضمانت دی جائے، پرویز الٰہی کی معنی خیز دہائی پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔پرویز الٰہی نے عدالت کو بتایا کہ ڈيڑھ ماہ سے جیل میں ہوں، جج نے پوچھا وہاں کیا مسائل ہیں، پرویز الٰہی نے جواب دیا کہ وہاں مسائل کے سوا کچھ بھی نہیں ہے، ہر طرف کیڑے ہیں، کمرے میں ہی واش روم ہے۔
فاضل جج نے پوچھا آپ کے پاس ائیر کنڈيشن ہے؟ جس پر پرویز الٰہی نے جواب دیا اے سی تو کیا ان کے کمرے سے پنکھا بھی نکال کر لے گئے ہیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ قوانین کے تحت ساری سہولیات دی گئی ہیں، پرویز الٰہی نے جواب دیا صرف تصویر کھینچنے کے لیے چیزیں لاتے ہیں اور واپس لے جاتے ہيں، یہ میرے ساتھ ایک دن جیل میں رہ کر تو دکھائیں، میرے پاؤں پھول گئے ہیں، سروسز اسپتال علاج کے لیے بھیج دیں۔لاہور ہائیکورٹ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو کل طلب کر لیا۔