الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کیس کی سماعت ہوئی، توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے کی۔
عمران خان کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے جب کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے۔
ان کے معاون وکیل نے الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اسد عمر کے کیسز ہیں اور انہوں نے ڈاکٹر سے ملنے کے لیے وقت لیا ہوا ہے، انہوں نے استدعا کی اسد عمر کو حاضری سے استثنیٰ دیں، وہ یہاں حاضر ہوتے رہے ہیں۔
دوران سماعت فواد چوہدری اور ان کے وکیل فیصل چوہدری بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے، ان کے معاون وکیل نے بتایا کہ فواد چوہدری لاہور میں ہیں، فیصل چوہدری اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہیں۔
الیکشن کمیشن پاکستان نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے توہین الیکشن کمیشن کے اس کیس کی سماعت 25 جولائی تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 17 مئی کی سماعت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کو کمیشن اور اس کے سربراہ کی توہین سے متعلق کیس میں 23 مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا تاہم عمران خان پیش نہیں ہوئے جس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے انہیں اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو اگلی سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
اس سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے بینچ نے واضح کیا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے اگلی بار پیش نہ ہونے کی صورت میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جاسکتے ہیں۔
17 مئی کی سماعت میں بلوچستان سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے رکن نے کہا تھا کہ عمران خان کو گزشتہ سماعت پر کمیشن کے سامنے پیش ہونے کا آخری موقع دیا گیا تھا لیکن وہ اس کے بعد بھی پیش نہیں ہوئے، انہوں نے یاد دلایا کہ عمران خان کو سمن جاری کیا گیا تھا، تو وہ توہین کی کارروائی میں کمیشن کے سامنے پیش نہ ہونے پر پارٹی چیئرمین کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیوں نہ کریں۔