مشترکہ مفادات کونسل نے نئی ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری دے دی

مشترکہ مفادات کونسل نے نئی ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت موجودہ اتحادی حکومت کا مشترکہ مفادات کونسل کا پہلا اجلاس ہوا ،جس کا ایک نکاتی ایجنڈا مردم شماری تھا

سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلی ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے نگراں وزرائے اعلی، وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر نوید قمر ، متعلقہ وزارتوں کے وفاقی سیکریٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔

وزارت منصوبہ بندی نے مشترکہ مفادات کونسل میں نئی ڈیجیٹل مردم پر بریفنگ دی اور ڈیجیٹل مردم شماری و خانہ شماری کے نتائج پیش کیے۔

سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلی نے مردم شماری پر آمادگی ظاہر کردی اور ایم کیوایم نے مردم شماری کااختیار وزیراعظم کودیدیا۔

اجلاس نے نئی ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری دے دی۔ اب عام انتخابات میں تین سے چار ماہ کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت ملکی آبادی241 ملین ہوگئی

نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت آبادی کی سالانہ گروتھ 2.55 فیصد ہے،نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت سب سے زیادہ گروتھ بلوچستان میں ہے،سب سے کم گروتھ خیبرپختونخوا میں رجسٹر ہوئی ہے۔