کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کے مقدمے میں گرفتار سول جج کی اہلیہ سومیہ عاصم کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی۔اسلام آباد کی مجسٹریٹ کی عدالت میں آج کی سماعت کے دوران بچی کو بس اڈے پر چھوڑے جانے کی سی سی ٹی وی ویڈیو پر بحث کی گئی۔
سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل نے کہا کہ ویڈیو میں بچی کو صحیح سلامت والدہ کے حوالے کرتے دیکھا جا سکتا ہے، سومیہ عاصم سول جج کی اہلیہ ہیں، انہیں چھوڑدیں۔
ملزمہ کے وکیل کی دلیل پر جج برہم ہوگئيں، ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جج کی اہلیہ سومیہ عاصم یہاں ملزمہ ہیں، اب یہ بات نہیں کہنا۔دوسری جانب کیس کی تفتیش کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے سی سی ٹی وی ویڈیو کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات کرنے والی اسلام آباد پولیس نے رضوانہ کو ملازمت پر رکھوانے والے ٹھیکیدار کو بھی شامل تفتیش کرلیا ہے۔جے آئی ٹی کے بلانے پر بچی کے والدین نے رضوانہ کی حالت بہتر ہونے کے بعد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا کہہ دیا ہے۔