گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ایڈوائس پر صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کر دیے۔سندھ اسمبلی اس وقت تحلیل کی گئی ہے جب 9 اگست کو قومی اسمبلی کو قبل از وقت تحلیل کیا گیا تھا۔
قومی اسمبلی کی طرح سندھ اسمبلی بھی مقررہ وقت سے قبل 11اگست کو تحلیل کی گئی جہاں سندھ اسمبلی اپنی پانچ سالہ مدت 12 اگست کو پوری کرنے والی تھی۔سندھ حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ جیسا کہ وزیر اعلیٰ کی ایڈوائس اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 112 کی شق (1) کے تحت مجھے دیے گئے اختیارات کے استعمال اور دیگر دفعات کے تحت میں گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری بروز جمعہ، 11 اگست بوقت رات 9 بجے سندھ کی صوبائی اسمبلی کو تحلیل کرتا ہوں۔
آئین کے مطابق گورنر صوبائی اسمبلی کو تحلیل کر دے گا اگر وزیراعلیٰ انہیں ایسا کرنے کا مشورہ دیں اور صوبائی اسمبلی بجز اس کے کہ اس سے قبل تحلیل نہ کردی گئی ہو، وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایسا مشورہ دیے جانے کے 48 گھنٹوں کے اندر تحلیل ہو جائے گی۔
اس سے قبل سندھ اسمبلی کے الوداعی اجلاس میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ وہ آج رات سمری گورنر کو بھیجیں گے۔گزشتہ روز اپوزیشن گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے نگران وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے اپنے امیدواروں پر اتفاق کیا تھا لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ سندھ اسمبلی کی تحلیل کے بعد باقاعدہ اعلان کریں گے۔