ایوان صد ر نےہ وقار احمد، صدر مملکت کے سیکرٹری ، کی خدمات کی مزید ضرورت نہیں ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کی جاتی ہیں۔
کل کے واضح بیان کے پیشِ نظر ایوانِ صدر نے صدر مملکت کے سیکرٹری کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کردیں۔
ایوانِ صدر نے وزیر ِ اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وقار احمد، صدر مملکت کے سیکرٹری ، کی خدمات کی مزید ضرورت نہیں ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کی جاتی ہیں،پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی ۲۲ گریڈ کی افسر ، ہمیرا احمد ، کو بطورصدر مملکت کی سیکرٹری تعینات کیا جائے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز آرمی ایکٹ ترمیمی بل اور آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل کے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیے گئے تھے۔ نوٹیفکیشن 18 اگست کو جاری کیے گئے تھے۔ نوٹیفیکیشنز میں لکھا گیا ہے کہ “ان بلز پر صدر کی منظوری تصور کی جاتی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان آرمی ایکٹ 11 اگست اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ 17 اگست سے نافذ العمل ہوں گے۔
اس سے قبل صدر مملکت نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ میں اللّٰہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے آفیشل سیکرٹس ترمیمی بل 2023 اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 پر دستخط نہیں کیے کیونکہ میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا۔ میں نے اپنے عملے سے کہا کہ وہ بغیر دستخط شدہ بلوں کو مقررہ وقت کے اندر واپس کر دیں تاکہ انہیں غیر موثر بنایا جا سکے۔ میں نے ان سے کئی بار تصدیق کی کہ آیا وہ واپس جا چکے ہیں اور مجھے یقین دلایا گیا کہ وہ جا چکے ہیں۔ تاہم مجھے آج پتہ چلا کہ میرا عملہ میری مرضی اور حکم کے خلاف گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ سب جانتا ہے، وہ انشاء اللہ معاف کر دے گا۔ لیکن میں ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔