اسلام آباد(سی این پی) چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کا پروٹوکول اور گاڑی لینے سے انکار کردیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 1800 سی سی عام گاڑی میں سپریم کورٹ پہنچے۔ ان کیلئے گھر سے سپریم کورٹ آتے ہوئے روٹ بھی نہیں لگایا گیا اور ساتھی ججز والی عام سیکورٹی ہی دی گئی۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے چیمبر کے باہر لگی تختی پر چیف جسٹس پاکستان کے بجائے صرف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ لکھ دیا گیا۔ پہلی بار ایسا ہوا ہے اور اس سے قبل ایسی روایت نہیں ملتی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سپریم کورٹ آمد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ سپریم کورٹ ملازمین کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا اور گلدستہ پیش کیا۔
چیف جسٹس نے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے مسائل کے حل کیلئے سپریم کورٹ آتے ہیں، آپ انکا ایسے خیال رکھیں جیسے میزبان مہمان کا کرتا ہے، آپ سب لوگوں کا شکریہ، آپ لوگوں کا بہت سا تعاون چاہیے ، آپ لوگوں سے تفصیل سے ملوں گا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ لوگ سپریم کورٹ خوشی سے نہیں آتے بلکہ اپنے مسائل ختم کرنے کیلئے سپریم کورٹ آتے ہیں، یقینا کچھ لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے ، انصاف کے دروازے کھلے اور ہموار رکھیں، آنے والے لوگوں کی مدد کریں۔