شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا

راولپنڈی(سی این پی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی لال حویلی کو سیل کر دیا گیا،محکمہ متروکہ وقف املاک نے راولپنڈی میں پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ الصبح آپریشن کرکے لال حویلی کے تمام یونٹس کو سیل کر دیا۔

متروکہ وقف املاک بورڈ 1975 کے ایکٹ کی شق25 کے تحت بورڈہر صورت اراضی خالی کرانے کا مجاز ہے لیکن شیخ رشید غلط بیانی کے ذریعے ہمیشہ خود قانونی کاروائی میں رکاوٹ رہے جوکبھی بھی اپنی ملکیت کے ثبوت پیش نہیں کر سکے جبکہ بورڈ کی جانب سے ہونے والی کسی بھی کاروائی کی صورت میں عدالتوں سے رجوع کر کے معاملہ التوا میں ڈال دیتے ہیں اور عدالتی احکامات کے باوجود متروکہ وقف املاک میں پیروی کی بجائے ہمیشہ التوا مانگ لیتے ہیں جس کے لئے شیخ رشید اور ان کے بھائی کو متعدد بار حتمی نوٹس اور وارننگ جاری کی گئی

لال حویلی کے تمام تالوں پر دوسرا تالا لگا کر سیل کیا گیا، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔ عوامی مسلم لیگ کا سیاسی سیکریٹریٹ بھی لال حویلی میں موجود تھا جس کو سیل کر دیا گیا۔لال حویلی کو سیل کرنے کے بعد محکمہ اوقاف کے عملے نے راجہ بازار میں قائم 100 سالہ قدیم دم دما مندر کو کچھ یونٹس کو سیل کرکے مرغی منڈی بند کر دی جس پر تاجروں نے نعرے بازی کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ متروکہ وقف املاک راولپنڈی کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان کی سربراہی میں الصبح بھابڑا بازار میں قائم لال حویلی پر کاروائی کی گی، لال حویلی کے گراونڈ فلوز، مرکزی احاطے، مہمان خانے، سیاسی بیٹھک اور 7 دکانوں کو سیل کردیا گیا۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کی لال حویلی مکمل سیل کرکے پراپرٹی کو بحق سرکار ضبط کرنے کی کارروائی کا آغاز کر دیا یے، لال حویلی پراپرٹی تین مختلف یونٹس پر مشتمل ہے، شیخ رشید نے دفاع میں جو کاغذات پیش کیے وہ ناقابل قبول تھے۔ چئیرمین بورڈ نے رجسٹری منسوخ کر دی اور فیصلے کے بعد کاروائی کا آغاز کیا ہے۔