لاہور(سی این پی) ملک میں عام انتخابات کے بروقت ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے درمیان اختلافات سامنے آ گئے۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی عام انتخابات تاخیر سے کرانے کی تجویز کے معاملے پر مسلم لیگ ن نے انتخابات میں مجوزہ تاخیر پر مولانا فضل الرحمن کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن کا آئندہ عام انتخابات الیکشن کمیشن کے مجوزہ شیڈول جنوری 2024ءمیں کرانے کی مکمل حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ انتخابات میں کسی بھی قسم کی تاخیر کی مسلم لیگ ن بھرپور مخالفت کرے گی۔ مسلم لیگ ن کی قیادت نے پارٹی کو مقررہ وقت پر ہی انتخابات کے مطالبے پر ڈٹ جانے کی ہدایت دے دی ہے۔
لیگی مرکزی قیادت نے پارٹی کو مولانا فضل الرحمن کے انتخابات میں تاخیر کے مطالبے سے فاصلہ رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ علاوہ ازیں کہا گیا ہے کہ ٹی وی ٹاک شوز اور دیگر پلیٹ فارمز پر انتخابات میں تاخیر سے متعلق کسی بھی قسم کی تجویز کی مخالفت کی جائے۔نواز شریف وطن واپسی پر مینار پاکستان کے جلسے میں انتخابات میں تاخیر کی تجویز کی مخالفت کریں گے۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف انتخابات آئندہ سال جنوری یا فروری میں ہی کرانے کے حامی ہیں۔ مسلم لیگ ن عام انتخابات جنوری یا فروری 2024ء سے آگے لے جانے کی مخالفت کرے گی۔