اسلام آبا د(سی این پی)حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی غیر ملکیوں کو ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر کے ملک گیر آپریشن کا شروع کر دیا گیا ہے ،تفصیل کے مطابق ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو واپس جانے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی مہلت گزشتہ شب ختم ہو گئی، جس کے بعد تاحال غیر قانونی طور پر رہنے والوں کی واپسی کے لیے ملک گیر آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے لیے بنائے گئے ہولڈنگ کیمپ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔غیر ملکی تارکین وطن کو پرانا حاجی کیمپ میں رکھا جائے گا۔ اس دوران واپسی کے لیے اندراج نہ کروانے والوں اور چھپ کر غیر قانونی طور پر رہنے والوں کے انخلا کے لیے بھرپور آپریشن کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق شہر قائد میں غیر قانونی طور پر مقیم باشندوں کی سب سے بڑی تعداد ڈسٹرکٹ ایسٹ، سہراب گوٹھ اور اطراف میں آباد ہے۔ کراچی میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 65 ہزار تارکین وطن رہائش پذیر ہیں۔
لیویز حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں غیر قانونی طور پر رہنے والے افغانوں کی بڑی تعداد واپس جانے کے لیے چمن پہنچ چکی ہے، جہاں افغان مہاجر خاندانوں کا اندراج کرنے کے بعد انہیں کیمپوں میں رکھا جا رہا ہےجہاں اب تک تقریباً 5 ہزار افغان مہاجر پہنچ چکے ہیں۔خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں اب تک 51 ہزار 44 غیر ملکیوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ اس سلسلے میں دستیاب سرکاری دستاویز کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں میں 24 ہزار سے زائد مرد و خواتین جب کہ 25 ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افراد کی سب سے زیادہ تعداد پشاور میں 22 ہزار 752 ہے، جس میں 5 ہزار 8 26 مرد، 5 ہزار 8 سو خواتین اور 11 ہزار بچے شامل ہیں۔ نوشہرہ میں غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکیوں کی تعداد 7 ہزار 185، خیبر میں 5 ہزار 173،مانسہرہ میں 27 سو غیر ملکی مقیم ہیں۔ہری پور میں 25 سو، مردان میں 19 سو، کوہاٹ میں 15 سو، چارسدہ میں 11 سو 57،،ڈی آئی خان میں 11 غیر ملکیوں کی شناخت ہوچکی ہے۔ ہنگو میں 961،کرک 146،بنوں 363،ملاکنڈ میں 207،ٹانک میں 171 سوات میں 7،ایبٹ آباد میں 145 نے غیر قانونی طور پر رہائش اختیار کررکھی ہے۔ کرم میں 95، چترال میں 91،لکی مروت میں 30 اور باجوڑ میں 27 غیر قانونی طور پر رہنے والوں کا پتا چلایا گیا ہے۔غیر قانونی غیر ملکیوں کی بے دخلی کا مرحلہ شروع کردیا گیا ہے۔