لاہور(سی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم نے آئندہ عام انتخابات ملکر لڑنے کا اعلان کر دیا ۔نواز شریف اور ایم کیو ایم وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات میں تمام معاملات طے پا گئے۔ایم کیوایم نے نواز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔
دونوں جماعتیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت تمام معاملات کے حل کیلئے دونوں پارٹیوں کے سینئر رہناﺅں پر مشتمل کمیٹی بنا دی گئی ہے جو 10 روز میں رپورٹ قائدین کوپہنچائیں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی تمام مخالف جماعتوں سے اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے
منگل کے روز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ، جس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال شامل تھے، نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف آرگنائزر مریم نواز، سیکریٹری جنرل احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق، پرویز رشید، رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب بھی موجود تھے۔ دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان کے عوام کو موجودہ مسائل سے نکالنے اور پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پہ گامزن کرنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں گی۔ دونوں جماعتوں نے چھ رکنی کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا جو صوبہ سندھ بالخصوص اس کے شہری علاقوں کے مسائل کے حل کے لئے جامع چارٹر تیار کریں گی۔ کمیٹی دونوں جماعتوں کے درمیان اشتراک کے لئے حتمی تجاویز قیادت کو 10 روز میں پیش کریں گی۔
نواز شریف نے بشیر میمن کو آج مسلم لیگ (ن) سندھ کا صدر بنایا جائے گا، سندھ میں فی الحال دیگر عہدے دار نہیں بنائے جائیں گے، فلسطین کاز کے لیے ہونے والے جنرل کونسل اجلاس میں فیصلوں کی سب سے منظوری لی جائے گی۔بشیر میمن مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بننے کے بعد تمام صورتحال دیکھ کر فیصلے کریں گے، مسلم لیگ ن کے سندھ کے فیصلے سندھ سے ہی ہوا کریں گے۔ن لیگ ان تمام لوگوں کو اپنے ساتھ لائے گی جو پیپلز پارٹی سے ناراض ہیں، اندرون سندھ اور شہری علاقوں سے بھی تمام افراد کو اپنے ساتھ ملاکر چلایا جائے گا، مولانا فضل الرحمن کو نواز شریف نے کھانے پر مدعو کیا ہوا ہے، مولانا فضل الرحمن فلسطین کاز کے لیے بیرون ملک دورے پر ہیں واپسی وہ نواز شریف سے ملاقات کریں گے۔