نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان انتقال کرگئے،صوبائی کابینہ از خودتحلیل

پشاور(سی این پی) نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا محمد اعظم خان انتقال کرگئے۔صوبائی کابینہ از خود تحلیل ہوگئی ۔گزشتہ روز نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کو طبیعت خراب ہونے کے باعث انہیں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔طبی عملے کا بتانا ہے کہ اعظم خان کو مختلف قسم کی بیماریوں کا سامنا تھا، انہیں بخار اور ڈائریا کی شکایت تھی جس کے باعث انہوں نے گزشتہ روز صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔ پشاور یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے والے اعظم خان ریٹائرڈ بیوروکریٹ تھے اور انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر اور کمشنر کے عہدوں پر بھی کام کیا۔ اعظم خان چیف سیکرٹری اور مختلف وزارتوں کے سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

رحمٰن میڈیکل کمپلیکس کے ترجمان شبیر شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ رات سے وہ آئی سی یو میں تھے، کچھ دیر قبل نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان انتقال کرگئے۔ان کے بھتیجے محمد احمد خان نے بتایا کہ ان کی عمر 89 سال تھی، مزید کہا کہ انہوں نے مجھے گزشتہ روز بلایا تھا اور چارسدہ یونیورسٹی جانے کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا تھا، وہ بالکل ٹھیک تھے، ہم نے اگلے پیر کو چارسدہ جانا تھا، میں انتظامات کر رہا تھا کہ ان کے انتقال کی خبر آگئی۔محمد اعظم خان نے رواں سال جنوری میں بطور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا حلف اٹھایا تھا، جب ا±س وقت کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعلیٰ محمود خان اور قائد حزب اختلاف اکرم خان درانی کے درمیان مشاورت کے ان کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا۔ خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ سے تعلق رکھنے والے اعظم خان نے سابق بیوروکریٹ اور خیبرپختونخوا میں چیف سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔لنکنز ان لندن سے فارغ التحصیل بیرسٹراعظم خان اس سے قبل 2018 میں نگراں وزیراعظم ناصر الملک کی کابینہ میں کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈیولپمنٹ اور وزیرداخلہ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔اعظم خان اکتوبر 2007 سے اپریل 2008 تک وزیراعلیٰ شمس الملک کی نگراں کابینہ میں وزیرداخلہ، منصوبہ بندی اور ترقیات رہے اور اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی حکومت میں اہم پوزیشنز میں فائز رہے۔نگران حکومتوں کا حصہ رہنے سے قبل وہ ستمبر 1990 سے جولائی 1993 تک چیف سیکریٹری رہے اور پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے چیئرمین بھی رہے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مرحوم کے سات ملاقاتوں میں انہیں ایک شریف الفس پا یا ،اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند کرے ۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا اعظم خان کے انتقال کی تکلیف دہ خبر ملی، وہ یقینا ایک ایماندار اور نیک انسان تھے، اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلی اعظم خان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم اعظم خان نے اہم ترین انتظامی ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے نبھایا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ مرحوم اعظم خان کے عوام کی خدمت کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی سے مرحوم اعظم خان کی مغفرت کرے، ان کے بلند درجات کرے۔

دوسری جانب سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوااعظم کے انتقال کے بعد تمام اخیتارات گورنر کے پاس چلے گئے ہیں۔کنور دلشاد نے کہا کہ صوبائی کابینہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ منسلک ہو تی ہے ، کے پی کے نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان کے انتقال کے بعد خیبرپختونخوا کی کابینہ ازخود تحلیل ہو گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں ہوجاتا، اس وقت تک صوبے کے معاملات گورنر سنبھالیں گے۔کنور دلشاد نے زور دیا کہ آئین کے آرٹیکل 224 سینیٹ کو ہنگامی صورتحال میں فیصلے کرنے کا اختیار دیتا ہے، تین حکومتی اور تین اپوزیشن ارکان پر مشتمل 6رکنی کمیٹی بنائے جائے گی جو ملکر نئے نگران وزیر اعلیٰ کے چناﺅ کریگی اور اگر نئے وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق نہیں ہوتا، تو معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا جس کے بعد الیکشن کمیشن 48گھنٹوں میں اس معاملے پر فیصلہ کریگا۔
٭٭٭٭٭٭