نواز شریف کے قریبی ساتھی سیف الرحمن کی ریڈ کو ٹیکسٹائل سے پکڑی جانیوالی نان کسٹم گاڑیاں واپس کر دی گئیں

اسلام آباد(سی این پی) قطری شہزادوں کے لئے شکار کے لیے پاکستان منگوائی گئی اربوں روپے مالیت کی 26 سے زائد گاڑیوں کو قطر واپس بھجوانے کے لیے کسٹم انٹیلی جنس نے گاڑیاں اسلام اباد ٹرائی پورٹ پہنچا دی۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق سینٹر سیف الرحمن کی ریڈ کو ٹیکسٹائل پر چھپا مار کر قبضہ میں لے لیا تھا کسٹم انٹیلی جنس نے قطری حکومت کے حق میں فیصلہ دے دیا جس کے بعد کسٹم انٹیلی جنس نے 26 سے زائد لگژری گاڑیوں کو قطر میں ایکسپورٹ کرنے کے لیے اسلام آباد ڈرائی پورٹ پہنچا دیا جہاں سے ان گاڑیوں کو قطر ایکسپورٹ کر دیا جائے گا

ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس نے چھٹی ہونے کے باوجود اسلام اباد ڈرائی پورٹ کو سپیشل طور پر کھلوایا جہاں پر ان گاڑیوں کو پہنچا دیا گیا ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس نے ان گاڑیوں کو پکڑ کر بند کر دیا تھا کسٹم انٹیلی جنس نے ریڈ کو ٹیکسٹائل کلر سیداں راولپنڈی میں چھاپا مار کر ان گاڑیوں کو قبضہ میں لے کر مقدمات درج کیے جبکہ سابق سینٹر نے موقف اختیار کیا تھا کہ یہ لگزری گاڑیاں قطری شہزادوں کے شکار کے لیے منگوائی گئی تھی جو نان ڈیوٹی پیٹ تھی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم ٹریبونل نے قطری شہزادوں کے حق میں فیصلہ دے دیا جس کے بعد انہوں نے وزارت خارجہ سے منظوری بھی کروا لی جس کے بعد کسٹم انٹیلی جنس کے تمام نے تمام گاڑیوں اسلام اباد ڈرائی پورٹ پہنچا دی جہاں سے ان گاڑیوں کو واپس قطر بھجوا دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ سابق طور حکومت میں عمران خان کے دور حکومت میں 2018 میں اسپیشل کسٹم انٹیلی جنس نےریڈ کو ٹیکسٹائل پر چھاپے مار کر ان گاڑیوں کو قبضہ میں لیا اور سیف الرحمان کے خلاف قانونی کاروائی کی تھی ، ان گاڑیوں کی ما لیت چار ارب 30 کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہےسابق وزیراعظم عمران خان کے دور حکومت میںکسٹم نے چھاپے مار کر کاروئی کی تھی۔