2 ریاست کا قیام فلسطینی مسئلے کا حل ہے،پاکستان

اسلام آبا د(سی این پی)پاکستان نے کہاہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں ،مسئلہ دو ریاستی حل پر مشتمل ہے ،ہم اسرائیل کے پشتی بانوں کو کہتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو تشدد روکنے اور قیام امن پر راضی کریں

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار صحافیوں کو بریفنگ او رمختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے سویلین اہداف کے خلاف طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے مطابق غزہ میں شہریوں کو شدید خطرات لاحق ہیں ،غزہ میں کوئی بھی جگہ عوام کے لیے محفوظ نہیں ہے

انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے پشتی بانوں کو کہتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو تشدد روکنے اور قیام امن پر راضی کریں،ہم القدس الشریف بطوت دارلحکومت 1967 سے پیشگی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں،فلسطین کا حل دو ریاستی حل پرمشتمل ہے

ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ سے متعلق بیانات کو دیکھ رہے ہیں، امریکی حکام کے ساتھ معاملے کو اٹھائیں گے،معاملہ انتہائی تشویشناک ہے

پاکستان نے کبھی مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضہ کو تسلیم نہیں کیا ،بھارت کے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ و غیر قانونی اقدامات کشمیر کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش ہے

یہ اقدامات انسانی قوانین اور جینوا کنوینشنز کی سرعام خلاف ورزی ہیں،پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل تک اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا

ایک سوال کے جواب میں دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ابھی تک شہزاد اکبر نے پاکستانی ہائی کمشن سے کسی قسم کی مداد طلب نہیں کی،یہ ہماری پالیسی نہیں کہ ہم بیرون ممالک مقیم اپنے شہریوں کو نشانہ بنائیں،ہمیں برطانیہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھرپور اعتماد ہے

افغان حکام کی جانب سے پاکستان کے کسی حصہ کے دعوے کو مسترد کرتے ہیں،ان کی بیانات حقائق پر مبنی نہیں ہیں

افغان عبوری حکام پاکستان مخالف بیانات کی بجائے افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کریں

افغان عبوری حکام افغانستان میں قیام امن پر توجہ دیں ،افغانستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کاروائی اہم ہے۔