لاہور (سی این پی) آئی ایم ایف کی شرائط پر اربوں روپے کا کسان پیکیج ختم ، ایکسپورٹ انڈسٹری کو دیا جانے والا پیکج بھی ختم کر دیا گیا
دونوں شعبوں کو مجموعی طور پر 65 ارب روپے کا حکومتی پیکج دیا جا رہا تھا۔نگران وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور سخط شرط پر عملدرآمد کر دیا ہے۔
تونائی سیکٹر کا گردشی قرضہ 5 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر جانے کے بعد نگران حکومت نے 2 شعبوں کو دیے جانے والا اربوں روپے کا سبسڈی پیکج آئی ایم ایف کے مطالبے پر ختم کر دیا ہے۔
آئی ایم ایف کی شرائط پر 65 ارب روپے کا برآمدی شعبے اورکسان پیکج ختم کیا گیا۔
بجلی اورگیس شعبے کے گردشی قرضے ساڑھے 5 ہزار ارب روپیسے تجاوز کر گئے، بجلی 2 ہزار 611 ارب اورگیس شعبے کا گردشی قرضہ 2ہزار 900 ارب روپے پرپہنچ گیا۔
رواں برس گیس صارفین پر 711 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، یکم جنوری2023 سے گیس کے ٹیرف میں 112 فیصد تک اضافہ کیا گیا
دوسری بار یکم نومبر 2023 سے گیس کاٹیرف تقریباً 200 فیصد تک بڑھایا گیا۔
پروٹیکٹڈ گھریلوصارفین کے لیے گیس کے فکسڈ چارجز میں 3900 فیصد اضافہ کیا گیا، پروٹیکٹیڈ صارفین کے لیے فکسڈ چارجز ماہانہ 10 روپے سے بڑھا کر400 روپے کیے گئے