اسلام آباد(سی این پی) سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد 2 بار کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔مسلم لیگ (ن) نےقرار داد کی مخالفت کر دی
دلاور خان نے ملک میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی جس میں کہا گیا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں اس لیے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کیے جائیں۔
متن کے مطابق جنوری اور فروری میں بلوچستان کے کئی علاقوں میں موسم سخت ہوتا ہے۔
مولانا فضل الرحمن اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے اور کئی لیڈرزکو دھمکیاں مل رہی ہیں۔ سینیٹ وفاق کے حقوق کا ضامن ہے اس لیے 8 فروری کو ہونے والا الیکشن ملتوی کیا جائے۔
ن لیگ کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی جبکہ پیپلز پارٹی نے بھی قرارداد کی حمایت کی
ووٹنگ کے وقت سینیٹ میں 12 ارکان موجود تھے۔پی ٹی آئی کے گردیب سنگھ نے ایک بار قرارداد کی حمایت جبکہ دوسری مرتبہ مخالفت کی۔
اس بارے مزید کہاگیا کہ الیکشن کے انعقاد کے لئے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں جاری ہیں۔
افنان اللہ کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم میں بھی انتخابات کا عمل نہیں رکا۔ انتخابات ملتوی کروانے والوں نے 2013 اور 2018 میں الیکشن ملتوی کروانے کی بات نہیں کی۔ سپریم کورٹ نے کہا 8 فروری کو الیکشن پتھر پر لکیر ہے۔ہم 8فروی کو الیکشن کرائیں گے۔ہم ڈرنے والے نہیں۔