وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دورہ روس کی دعوت یوکرین تنازع سے پہلے دی گئی جبکہ پاکستان کسی کیمپ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا۔
وزیر اعظم نے دورہ روس کی تیاریوں سےمتعلق اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دورہ روس کا مقصد باہمی مفادات بالخصوص معیشت پر ماسکو سے روابط بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دورہ عالمی طاقتوں کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی تعلقات قائم کرنے کی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا عکاس ہے، پاکستان اور روس روابط میں بے پناہ معاشی امکانات ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ روس توانائی سمیت مخلتف شعبوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اہمیت رکھتا ہے، پاکستان اور روس دونوں ہی افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے کیلئے مل کر کام کر رہے ہیں جبکہ پاکستان اسلاموفوبیا کے خلاف روسی صدر کے مؤقف کا خیر مقدم کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ روس کے تعاون سے گیس اسٹریم پائپ لائن کی تکمیل پاکستان کی ترجیح ہے۔
روس یوکرین تنازع کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پاکستان کو دورہ روس کی دعوت یوکرین تنازع سے پہلے دی گئی تھی، پاکستان کسی کیمپ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا اور دنیا ایک اور سرد جنگ کی متحمل نہیں ہے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 23 فروری کو روس کے دو روزہ دورے پر ماسکو جائیں گے۔