غیر شرعی نکاح کیس کے فیصلے کی حمایت نہیں کرتا، بلاول بھٹو

حیدرآباد(سی این پی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دورانِ عدت نکاح کیس کے فیصلے پر کہا ہے کہ ’’میرے لیے اس کی حمایت کرنا قدرے مشکل ہے‘‘۔

انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ غیر شرعی نکاح کیس کے اس نتیجے کی حمایت کرنا مشکل ہے۔ واضح رہے کہ دورانِ عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

بلاول نے کہا کہ جس طرح عدت نکاح کیس پر میڈیا رپورٹنگ کی جارہی ہے میں اس کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ماضی میں کی گئی کوششوں پر بھی اس فیصلے سے منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

حیدرآباد میں انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ایک جماعت حیدرآباد میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہی ہے، آپ نے ووٹ کی طاقت سے ان کی نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو سیاسی جماعتیں ہمارا مقابلہ کرنا چاہتی ہیں عوام ان کی اصلیت اور ماضی سے متعلق جانتے ہیں، ہمارے مخالفین نفرت، تشدد کی سیاست کرنا جانتے ہیں، ان لوگوں نے 90 کی دہائی میں ہمارے شہر کے ساتھ کیا کیا سب جانتے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ وفاق میں بھی ایک جماعت ہے جو نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہی ہے، ایک شخص کو چوتھی مرتبہ وزیراعظم بنانے کی سازش کی جارہی ہے اور اس سازش کو روکنے کے لیے ’’تیر‘‘ پر مہر لگانی ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کے پاس عوامی معاشی معاہدہ لے کر آیا ہوں، اگر آپ مجھے وزیراعظم بناتے ہیں تو تمام 10 نکات پر عمل کروں گا، پاکستان کے عوام کی آمدنی کو دوگنی کرکے دکھاؤں گا، خواتین کو بلا سود قرضہ دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں عوام کی فکر نہیں فکر ہے تو چوتھی بار کرسی پر بیٹھنے کی فکر ہے، اگر وزیر اعظم کی کرسی پر بٹھایا تو اپنے منشور کو ثابت کرکے دیکھائیں گیں، میں بے روزگار نوجوانوں کو یوتھ کارڈ دونگا اور نوکری ملنے تک انکا خیال رکھونگا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہر ضلع میں یونیورسٹی ہوگی، ہر ضلع میں مفت و معیاری علاج کی سہولت فراہم کریں گے، ہم اشرافیہ کو دی جانے والی ایک ہزار ارب سے زاید سبسٹڈی ختم کرکے خواتین، مزودرون پر خرچ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’ آپ کو کہا جائے گا کہ پتنگ کو ووٹ دینا ہے تو آپ نے کہنا ہے کہ ہم پاکستان مردہ باد اور را سے پیسے لینے والوں کو ووٹ نہیں دیں گے، آپ کو آزاد امیدوار کو ووٹ دینے کا کہا جائے گا تو آپ کہنا کہ ہمیں اپنا ووٹ ضائع نہیں کرنا‘‘۔