(مبینہ الیکشن دھاندلی کے خلاف ملک گیر دھرنے، قومی شاہراؤں پر ٹریفک بند، صوبوں کا زمینی رابطہ منقطع ) ایمرجنسی یا مارشل لا کا خدشہ ہے(پیر پگارا

کراچی،جامشورو(سی این پی)عام انتخابات کے بعد نتائج میں تاخیر اور مبینہ دھاندلی کے خلاف سندھ، بلوچستان ، کے پی میں احتجاج جاری ہے جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے صدر اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صاحب پگاڑاا پیر صبغت اللہ راشدی نے کہا ہے کہ الیکشن کے بعد جیسی کچھڑی پکی ہے تو حکومت بہت زیادہ دس ماہ چلے گی، ہوسکتا ہے کہ ملک میں ایمرجنسی نافذ ہو یا مارشل لا لگ جائے۔ت

تفصٰیلات کے مطابق عام انتخابات کے بعد نتائج میں تاخیر اور مبینہ دھاندلی کے خلاف سندھ، بلوچستان ، کے پی میں احتجاج جاری ہے۔کراچی میں جماعت اسلامی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں مظاہر ے کیے جارہے ہیں جبکہ جے یو آئی نے مٹیاری ، گھوٹکی ، سکھر ، کندھ کوٹ اور اوباڑو میں دھرنا اور احتجاج کیا جس کی وجہ سے قومی شاہراہوں پر دھرنے سے سندھ پنجاب بلوچستان کی ٹریفک معطل ہوگئی۔ادھر جامشورو میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے انتخابی دھاندلیوں کے خلاف ایم نائن پر دھرنا جاری ہے، سندھ کے مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں کارکنان ٹول پلازہ کے قریب دھرنا دیے ہوئے ہیں۔بلوچستان میں ضلع کمپلیکس چمن کے سامنے اے این پی اور پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں ڈی سی کے دفتر کے باہر جے یو آئی کا دھرنا 9 ویں روز میں داخل ہوگیا۔این اے253 پر پی ٹی آئی ،پی بی 10 ڈیرہ بگٹی میں جمہوری وطن پارٹی اور پی بی 14 نصیر آباد میں پیپلزپارٹی نے آراوآفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔ شمالی وزیرستان این اے 40 میں 7روز سے جاری پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث ، میرا نشاہ، دتہ خیل،میرانشاہ بنوں اورمیرانشاہ رزمک روڈ بند ہوگیا۔ادھر کندھکوٹ عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور نتائج تبدیل کرنے والے عمل کیخلاف جے یو آئی کی صوبائی کال پر سیکڑوں جے یو آئی کے کارکنان نے صوبائی امیر سائیں عبدالقیوم ھالیجوی، مولوی شمس الدین بھیری،مولوی عبدالعزیز سمیجو، مولوی خان محمد ملک، مولوی حبیب اللّٰہ میمن، حافظ سعید احمد چاچڑ، مولوی جمال الدین اوگاھی ،حافظ عرفان اللّہ کھوسو ودیگر کی قیادت میں انڈس ہائی وے گولا موڑ پر سندھ سے دیگر صوبوں پنجاب اور بلوچستان آنے جانے والی ٹریفک کے مقام پر احتجاجی دھرنا دے دیا دھرنے کی وجہ سے روڈ کے دونوں اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں کھڑی ہو گئیں دھرنے کے باعث مسافروں کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑا دھرنے میں مختلف سیاسی سماجی تنظیموں کے رھنماؤں غزین خان بجارانی، ظریت ساگر بجارانی، دلمراد ڈاھانی، شاھنواز مرھیٹو، اصغر شیخ سمیت دیگر نے شرکت کر کے دھاندلی کیخلاف سخت نعرے بازی کی ۔
جبکہ الیکشن میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف جے یو آئی کارکنان کا روہڑی انٹر چینچ بائی پاس پر احتجاجی دھرنا ، الیکشن کمیشن کے خلاف شدید نعریبازی ، دھرنے کے باعث قومی شاہراہ بلاک ، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ، مسافر گاڑیوں و مسافروں کوپریشانی کا سامنا ، مبینہ دھاندلی کے عمل کالیا جائے بصورت دیگراحتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری رہے گا الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جمعیت علماءاسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن و صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود کی جانب سے دی جانی والی احتجاجی دھرنے کی کال پر سندھ کے دیگر شہروں کی طرح سکھر میں بھی کارکنان کی کثیر تعداد نے روہڑی انٹر چینچ بائی پاس (قومی شاہراہ ) پر احتجاجی دھرنا دیا اور شاہراہ بلاک کر دی ، احتجاجی دھرنے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی اور کئی گھنٹوں تک ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہو گئی جس کے باعث مسافر گاڑیوں و مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑاشرکاءنے ، احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے الیکشن کمیشن و مبینہ دھاندلی کے خلاف شدید نعریبازی کی شرکاءنے ہاتھوں میں جماعتی جھنڈے اور الیکشن کمیشن کے خلاف تحریری پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے رکھے تھے، احتجاجی دھرنے کی قیادت جے یو آئی ضلع سکھر کے سیکریٹری جنرل حضرت مولانا محمد صالح انڈھڑ کررہے تھے جبکہ دیگر قیادت میں ، مفتی سعود افضل ہالیجوی ، مولانا غلام اللہ ہالیجوی ، مولانا عبدالحمید مہر ، مولانا عبدالکریم عباسی ، مولانا علی اکبر عباسی ، حافظ عبدالحمید مہر ، حافظ محمد فاروق شیخ ، مولانا اسد اللہ بھیو و دیگر شامل تھے ، اس موقع پرمذکورہ رہنماوُں و علماءکرام کا کہنا تھا یہ الیکشن نہیں صاف سلیکشن ہے جو قبول نہیں کرینگے ،تمام حلقوں میں الیکشن کمیشن کی جانب سے من پسند رزلٹ اناو¿نس کیا گیا ہے جو عوام
کے ووٹ سے خیانت ہے،انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایجنٹ کو پرائیزڈنگ افسر کی جانب سے فارم45 تک نہیں دیئے گئے ہیں انتخابی رزلٹ کو جان بوجھ کرتاخیر کا نشانہ بنایا گیا تاکہ پسندیدہ امیدواران کو کامیاب کرایا جا سکے رہنماو¿ں کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کتاب کا مینڈینٹ چوری کرایا ہے جو جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ہمارے پولنگ ایجنٹوں کی شکایت پر انہیں پولنگ اسٹیشنوں سے سے باہر دھکیلا گیا ہے ، دوسری جانب نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکریٹری حاجی فدا حسین دشتی اور نومنتخب رکن قومی اسمبلی پھلین بلوچ نے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے جمعہ کے روز ملاقات کی اس موقع پر پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل عبدالرحیم زیارتوال اور نائب صدر حامد خان اچکزئی بھی موجود تھے دونوں رہنماوں کے مابین حالیہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی نتائج کی تبدیلی پر تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ انہوں نے حالیہ انتخابات کو ملکی تاریخ کا بدترین اور دھاندلی زدہ انتخابات قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ اور پارلیمانی اداروں کو بچانے کے لیئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے اور دیگر سیاسی و جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر تحریک چلانے کے امر پر اتفاق کیا۔ادھرگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے صدر اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صاحب پگاڑاا پیر صبغت اللہ راشدی نے کہا ہے کہ الیکشن کے بعد جیسی کچھڑی پکی ہے تو حکومت بہت زیادہ دس ماہ چلے گی، ہوسکتا ہے کہ ملک میں ایمرجنسی نافذ ہو یا مارشل لا لگ جائے۔جامشورو بائی پاس پر انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جی ڈی اے کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہا کہ ہماری الیکشن میں دلچسپی اس لیے نہیں تھی کہ اس کے نتائج تو تین ماہ پہلے ہی تیار ہوگئے تھے، البتہ ہم نے اتنخابات میں حصہ انہیں بے نقاب کرنے کیلیے لیا تھا اور آج یہ ملکی و عالمی سطح پر بے نقاب ہوگئے ہیں۔پیر پگارا نے واضح کیا کہ ہمارا احتجاج صرف الیکشن میں ڈالے گئے ڈاکے کے خلاف ہے، فوج ہماری اپنی ہے اور ہم اسکے خلاف جانے کا سوچ بھی نہیں سکتے، فوج ملکی سرحدوں اور دہشت گردوں سے لڑ رہی ہے جس کی وجہ سے ہم سکون سے گھوم اور گھروں میں سورہے ہیں۔
جی ڈی اے کے صدر کا کہنا تھا کہ اگر ہماری فوج نہ ہو تو ملک کے حالات فلسطین کی طرح ہوجائیں گے،انہوں نے کہا کہ ہم اس احتجاج کو جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی مشاورت سے جاری رکھیں گے، الیکشن کے نتائج کے بعد جیتنے والا پریشان اور ہارنے والا احتجاج کررہا ہے۔پیر پگارا کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کو چور نہیں سمجھتا، اگر وہ چور ہے تو پھر ہم سب چور ہیں، اُس سے پہلے بھی وزرائے اعظم نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں جبکہ یہ تو غیر قانونی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ قدرت کا نظام ہے کہ اگر سیلاب کا راستہ روکو گے تو دوسری جگہ ڈوب جائے گی، نوجوانوں کے دو ڈھائی کروڑ ووٹ سیلاب تھا، اس لیے پہلی بار آزاد امیدوار جیتے۔جی ڈی اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بچوں، نوجوانوں اور خواتین نے الیکشن میں کمال کیا، آزاد امیدواروں کو ووٹ مل گئے جبکہ کچھ لوگ سوچ رہے تھے کہ ووٹ نہیں ملیں گے، انصاف نہیں دو گے تو لوگ دوسرا راستہ نکالیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں ملک کے فیصلہ سازوں کو کہتا ہوں کہ وہ سوچیں آج پاکستان میں قومی سطح کا کوئی لیڈر نہیں ہے، جو جتنا جھوٹ بولتا ہے وہ اتنا ہی بڑا لیڈر ہے۔پیر صبغت اللہ شاہ راشدی نے کہا کہ گزشتہ 16 ماہ کے دوران ان کی حکومت میں جو مہنگائی ہوئی اس سے متوسط طبقہ ختم ہوگیا ہے، یہ ملک امیر یا غریب نہیں متوسط طبقے کے لوگ ہی چلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات اچھے نہیں ہے اور ہوسکتا ہے کہ ایمرجنسی نافذ ہوجائے یا مارشل لا لگ جائے۔اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کے فیصلہ سازوں، فوج اور ججز کو سوچنے سمجھنے اور اچھے فیصلے کرنے اور ملک و قوم کے لیے سوچنے صلاحیت دے، ہمارے ملک ، فوج کی حفاظت کرے۔جتوئی اور ارباب حافظ نعیم نے کہاکہ زرداری کو چوتھی مرتبہ سندھ دیدیا ،