راولپنڈی(سی این پی) کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے ملک بھر کے عام انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا،انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔جعلی مہریں لگی ہیں،چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ملوث ہیں۔
ہفتہ کے روز پریس کانفرنس کمشنر راولپنڈی کا کہنا ہے کہ میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔میں غلط کام کرنے پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، کمشنر راولپنڈی نے عام انتخابات کے ہونے والی دھاندلی کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر کوئی دباﺅ نہیں،آج بھی ہمارے لوگ بیٹھ کر جعلی مہریں لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوبارہ الیکشن کرانے کی ضرورت نہیں، صرف فارم 45 اکٹھے کرلیں نتائج کلیئر ہو جائیں گے،بے ضابطگیاں چھوٹا لفظ ہے۔جو لوگ رات ہار رہے تھے ان کو ہم نے صبح جتوا دیا۔ہم نے 14 امیدواروں کو غیر قانونی طور پر جتوایا ہے۔میں اپنے ریٹرننگ افسران سے معافی مانگتا ہوں۔میں نے پوری قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے۔مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو کچہری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے۔مجھے غلط کام کرنے کیلئے شدید دباو ڈالا گیا، میں قوم سے معافی مانگتا ہوں۔
میں تمام بیوروکریٹ کو کہتا ہوں کہ کوئی بھی غلط کام نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ڈوثرن میں انتخابی دھاندلی کا ذمہ دار ہوں انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ڈوثرن میں نا انصافی ہوئی ۔ ہم نے ہارے ہوے امیدواروں کو پچاس پچاس ہزار کی لیڈ میں تبدیل کیا ۔ اس ڈوثرن کے تیرہ جیتے ہوے ایم این ایز کو ہروایا گیا ۔
انہوں نے کہا انتخابی دھاندلی پر خود کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ میرے سامنے ریٹرننگ آفیسرز رو رہے تھے ۔ میں اپنے کندھے سے یہ بوجھ اتار پھینکنا چاہتا تھا ۔ انتخاب کے بعد سے ابھی تک سویا نہیں ۔ صبح کی نماز کے بعد خود کشی کی کوشش کی ۔ پھر سوچا حرام موت مرنے سے بہتر ہے پہلے حقائق قوم کے سامنے رکھوں ۔ انہوں نے کہا کہ جو جرم کیا اس پر مجھے راولپنڈی کچہری میں سر عام پھانسی دی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ دوبارہ اکہتر والا واقعہ ہو ۔ تمام بیوروکریٹ کو کہتا ہوں کہ کوئی غلط کام نہ کریں ۔ انہوں نے کہا ملک کی پیٹ میں جو چھرا گھونپا گیا وہ مجھے سونے نہیں دیتا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف الیکشن کمشنر ، اور چیف جسٹس آف پاکستان بھی اس دھاندلی میں ملوث ہیں ۔