اسلام آباد(سی این پی)چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ تمام انبیا نے نبی کے پیچھے نماز پڑھی، اس کا مطلب تھا کہ آپ کے بعد بات ختم، ہم مذہبی ریاست ہیں، ہمارے لیے آپ کی ذات سرچشمہ ہدایت ہے، اللہ نے ہمارے پیارے نبی کو حبیب اللہ کا لقب دیاہے،چیف جسٹس نے یہ ریمارکس سپریم کورٹ میں نیشنل پارک ایریا میں سی ڈی اے اور وائلڈ لائف کے درمیان تنازعہ سے متعلق کیس کے دوران دیئے،چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ عدالت نے سی ڈی اے کو وائلڈ لائف کے ٹریل فائیو، ٹریل 6 سمیت تینوں دفاتر واپس کرنے کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارا آئین کھولیں اس پر سب سے پہلے کیا لکھا ہوا ہے،وکیل سی ڈی اے نے جواب دیا کہ آئین کے آغاز میں لکھا ہے حاکمیت اعلی اللہ کے پاس ہے۔سپریم کورٹ کا سی ڈی اے کو وائلڈلائف بورڈ کے دفاتر واپس کرنے کا حکم کرتے ہوئے سماعت گیارہ مارچ تک کے لیے ملتوی کردی ہے اور اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آبادکوبھی نوٹسزجاری کردیے ہیں۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کانبی کریم کے حوالے سے کئی واقعات کے حوالے ،آپ کے اخلا ق حسنہ پر قرآن مجیدکی آیت کابھی حوالہ ،اشرف المخلوقات کاتذکرہ ،پرندوں سمیت عالمین کے لیے رحمت ہونے بارے بھی وکلاءسے سوالات کرتے رہے۔
جمعرات کوسپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ حکم میں مزیدکہاگیاہے کہ ٹریل فائیو پر پبلک انفارمیشن سنٹر سمیت دفاتر واپس کیے جائیں، وائلڈ لائف بورڈ کا دفاتر سے اٹھایا گیا سامان بھی واپس کیا جائے، نیشنل پارک میں آتشزدگی کا خطرہ رہتا ہے، وائلڈ لائف بورڈ خطرات سے نمٹنے کیلئے اپنا سامان واپس انسٹال کرے ،عدالت کو بتایا گیا بغیر کسی نوٹس کے وائلڈ لائف سے سی ڈی اے نے جگہیں خالی کرائیں،سی ڈی اے نے وائلڈ لائف کا سامان بھی نکال دیا، شہریوں کے بنیادی حقوق میں باوقار زندگی بھی شامل ہے، سی ڈی اے نے جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا نامناسب تھا،وکیل سی ڈی اے نے بتایاکہ سی ڈی اے کو بھی وہ عمارات شیئر کرنے دی جائیں۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایک چیز ایجاد ہو چکی ہے اسے گاڑی کہتے ہیں آپ سی ڈی اے آفس سے گاڑی پر مارگلہ ہلز جائیں جب ضرورت ہووکیل وائلدلائف نے کہاکہ سی ڈی اے کے پاس ریسٹ ہاوس موجود ہے، عدالت نے کہاکہ سی ڈی اے کے ریسٹ ہاوس پبلک کیلئے استعمال ہونے چاہئیں، عدالت نے سی ڈی اے کو نیشنل پارک میں ریسٹ ہاوسز کے فوٹوگراف فراہم کرنے کا حکم بھی دیاہے۔عدالت نے کہاکہ سی ڈی اے کی مارگلہ ہلز میں جو بھی پراپرٹی ہے ظاہر کرے، چیف جسٹس نے کہاکہ پہلے سی ڈی اے کی زبانی سن لیتے ہیں، کیا یہ ڈیکلئیرڈ نیشنل پارک ہے؟ اس پر وکیل نے بتایاکہ جی یہ ڈیکلئیرڈ نیشنل پارک ہے،چیف جسٹس نے پھر پوچھاکہ کب اسے نیشنل پارک نوٹیفائی کیاگیا؟بتایاگیاکہ مارگلہ ہلز کو نیشنل پارک 1980 میں نوٹیفکیشن سے کیا گیا۔
چیف جسٹس نے کہاکہ سب سے آخری چیز اللہ نے انسان بنائی اور احسن تقویم کہا،انسان کو خلیفہ فی الارض بنایا گیا ہے، ارض میں جانور جنگلات سب کچھ آتا ہے ہم یہ بھول گئے،نبی آخر الزماں کو کس نام سے یاد کیا گیا؟ انہیں رحمت العالمین کہا گیا ہے، اس کا مطلب کیا ہوا؟ اس پر وکیل نے کہاکہ اس کا مطلب ہے وہ تمام جہانوں کیلئے رحمت ہیں،چیف جسٹس نے کہاکہ کیا صرف مسلمانوں کیلئے ؟ صرف انسانوں کیلئے؟ نہیں پرندوں کیلئے بھی تمام جہانوں کیلئے بھی ہیں، معراج کی رات کیوں تمام انبیا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی یہ بتائیں؟ کسی اور پیغمبر کو کیوں یہ اعزاز نہ دیا گیا؟ اس پر وکیل نے کہاکہ ہمارا علم اس معاملے میں محدود ہے
چیف جسٹس نے کہاکہ حضرت ابراہیم نے انہیں دعوت دی تھی کہ آپ امامت کرائیں، اس کا مطلب تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بات ختم، ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی رہنمائی لینی ہے، ہم مذہبی ریاست ہیں، ہمارے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات سرچشمہ ہدایت ہے، اللہ نے ہمارے پیارے نبی کو حبیب اللہ کا لقب دیا، کیس کے حوالے سے وائلڈلائف کے وکیل نے بتایاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ دو عہدے ایک ہی شخص کو دینا غیر غیر قانونی کہہ چکی، فرخ نواز بھٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ موجود ہے، عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کی ہدایت پر عمر گیلانی نے ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔بعدازاں سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اورایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کردیاہے اور مونال کے وکیل کی 11مارچ تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا،منظور کرلی۔