عدل کے ساتھ فیصلہ کرو، ظلم وناانصافی کے راستے کو کبھی اختیار نہیں کرنا چاہیے،خطبہ حج

مکہ مکرمہ(مانیٹرنگ ڈیسک)امام کعبہ شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمدالمعیقلی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ حضرت محمد کو رحمت بنا کر بھجیا ہے، جن لوگوں نے پیغمبر کی عزت کی، ایمان لائے اور نازل ہونے والی نور الٰہی کی پیروی کی وہی کامیاب لوگ ہیں،فلسطینی مسلمان بہن بھائیوں کو دعاو¿ں میں یاد رکھنا لازمی ہے ،ماں باپ کی خدمت کرنے والا کامیاب ہوگا، والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہو گا اور نہ آخرت میں، عوام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرے، ہمیشہ عدل کے ساتھ فیصلے کرنے چاہئیں، حج ظلم وناانصافی کے راستے کو کبھی اختیار نہیں کرنا چاہیے، کسی انسان کو ناحق قتل نہیں کرنا، اللہ نے فرمایا فیصلے عدل کے ساتھ کیا کرو،مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی،جو مومنوں کو تکلیف دیتے ہیں کبھی فلاح نہیں پاسکتے،انسان کوتقویٰ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے، یہی فلاح کا راستہ ہے،امام کعبہ نے 20 لاکھ سے زائد فرزندان اسلام کی موجودگی میں مسجد نمرہ میں شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد المعیقلی نے خطبہ دیا جسے اردو سمیت 50زبانوں میں نشر کیا گیا

خطبہ حج میں کہاگیا کہ اللہ تعالیٰ اپنی ذات میں واحد ہے، پیغمبر کی عزت کرنے والوں نے فلاح پائی۔اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد کو رحمت بنا کر بھیجا، جن لوگوں نے پیغمبر کی عزت کی، ایمان لائے اور نازل ہونے والی نور الٰہی کی پیروی کی وہی کامیاب لوگ ہیں،انہوں نے کہا کہ رسول فرمایا کہ اے لوگو، میں اللہ کا رسول ہوں، جس کے ہاتھ میں ساری کائنات ہے، وہی زندہ کرتا اور مارتا ہے، وہ برحق ہے، اس پر ایمان لاو¿، اے لوگوں اللہ سے ڈرتے رہو اور اس دن سے ڈرو جس دن والد بیٹے کے اور بیٹا والد کے کام نہیں آئے گا، بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے، تمہیں دنیا کی چمک اور شیطان دھوکے میں نہ ڈال دے۔خطبہ حج میں کہا گیاکہ جو متقی ہے، اس کو دنیا اور آخرت میں بہترین انجام ملے گا، اللہ فرماتا ہے کہ وہ متقی لوگو کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے۔

شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد نے اپنے خطبہ حج میں مزید کہا کہ اللہ سے ڈرو جس طرح ڈرنے کا حق ہے، اس دن ڈرو جس کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا، بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت قائم ہوگی، اس دن کوئی دنیا کا دھوکہ اور مال و متاع کسی کے کام نہیں آئے گا۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ اے ایمان والو اللہ سے ڈرو، جو اللہ سے سچے دل سے ڈرے گا ، ہر معاملے میں اللہ کا خوف تمہارے دل میں رہنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ اس کے راستے نکالے گا۔امام شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ اللہ کی ذات واحدِ مطلق ہے، اس کی رحمت نے ہر چیز کا احاطہ کر رکھا ہے۔ اللہ کا حق ہے کہ لوگ اس سے ڈریں اور گناہوں سے بچیں۔امامِ کعبہ کا کہنا تھا کہ جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے راستے کھول دیتا ہے۔ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ ہمیں حقوق العباد کا بھی خیال رکھنا ہے۔ اچھے اخلاق کو اپنانا دین ہے۔ اللہ نے ہمیں حسنِ اخلاق، بھائی اور نیکی کو اپنانے کا حکم دیا ہے۔

امام کعبہ نے کہا کہ ظلم کا بدلہ مل کر رہتا ہے۔ ایک دوسرے کا احترام لازم ہے۔ کوئی کسی کا تمسخر نہ اڑائے، برے ناموں سے نہ پکارے۔ احترام، وقار اور بھلائی ہی میں انسانیت ہے۔ تمام متنازع معاملات اللہ اور اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹا دینے چاہئیں۔ صرف اللہ پر توکل سے نجات ملتی ہے۔خطہ حج میں کہاگیا کہ عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے، جو تقویٰ اختیار کرے گا،فلاح پائے گا، اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں سے گمان بھی نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اللہ متقی لوگوں کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے، قیامت کے دن انہیں دکھ نہ پہنچے گا، جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں اسے گمان بھی نہیں ہوگا، جو متقی ہوگا اللہ اس کے گناہ معاف کرکے اس کا اجر بڑھا دے گا۔

انہوں نے کہا کہ عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے، اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے پیدا کیا، یہی توحید کی گواہی ہے۔شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد نے کہا کہ اللہ واحد ہے جس کا کوئی شریک نہیں ساری تخلیق اور معاملہ اللہ کے لیے ہے، اللہ نے فرمایا میری محبت نے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے، اللہ پر توکل کرنے والوں پر اللہ کافی ہے، اللہ نے فرمایا میری رحمت نے ہر چیز کو ڈھانپا ہوا ہے، اللہ ہر چیز کا مالک ہے اور اس کا نازل کردہ قرآن سیدھی راہ دکھاتا ہے، اے لوگو اللہ سے ڈرو، تقوی ہی فلاح کا راستہ ہے، دنیا کی زندگی کہیں تمہیں دھوکے میں نہ رکھے۔شیخ ماہر بن حمد نے کہا کہ شیطان کے دھوکوں اور وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھو، اے ایمان والوں اللہ کی بات کرو، انصاف کی بات کرو، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی ملتی ہے، متقی کو وہاں سے رزق ادا ہوگا جہاں سے اس کو گماں بھی نہ ہو گا، انسان کو خیر کے راستے پر چلنا چاپیے، اللہ تعالی عظیم ہے اور بہت بڑی حکمت والا ہے۔

اسلام نے حق دار کو حق ادا کرنے کا حکم دیا ہے اس لیے ایمان والوں حقوق العباد کا خیال رکھو اور زکوة ادا کرو۔انہوں نے کہا کہ والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہو گا اور نہ آخرت میں، اسلام امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے، اللہ تعالی سننے اور دیکھنے والا ہے، اے ایمان والو، اللہ اور رسول کی بات مانو، اللہ نے انسانوں کو اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا، اللہ نے فرمایا، کسی کو ناحق قتل نہ کرو، جو تقوی کا راستہ اپنائے گا اللہ اسے معاف کر دے گا۔امام مسجد الحرام نے کہا کہ اسلام فحاشی اور برائی سے بچاتا ہے اللہ تعالی نے فرمایا کسی کا مال نہ ہڑپ کرو، مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اللہ نے فرمایا کسی کو الٹے نام سے نہ پکارو، سب سے اچھا انسان وہ ہے جو بیوی بچوں سے اچھا سلوک رکھتا ہے، مسلمانوں کو نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہیے، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرے، کسی انسان کو ناحق قتل نہیں کرنا، اللہ نے فرمایا فیصلے عدل کے ساتھ کیا کرو، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے،کسی کاناحق نہ کھاﺅ۔امام مسجد الحرام نے کہا کہ فلسطینیوں مسلمان بہن بھائیوں کے لیے دعا کریں انہیں دعاو¿ں میں یاد رکھنا لازم ہے، ان کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں بچا، جن لوگوں نے ان کی خوراک اور دیگر اشیا سے مدد کی انہوں نے نیک کام کیا۔

امام مسجد الحرام نے کہا کہ اپنے لیے دعائیں کرو، اپنے والدین کے لیے اور جس نے بھی صلہ رحمی کی اور تمہارے ساتھ نیکی کی ہے اس کے لیے دعا کرو، اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں دعا کرو، فرشتہ بھی کہے گا تمہیں بھی وہی ملے اور جو مصیبتوں میں ہیں، فلسطین میں، جنگ پہنچ چکی ہے، ٹوٹ پھوٹ چکے ہیں، اہل فلسطین کے لیے دعا کرو، وہاں پانی بھی نہیں ہے، بجلی بھی نہیں ہے، کھانا بھی نہیں ہے، جگہ نہیں ہے، امن نہیں ہے، اپنے ان فلسطینی بھائیوں کے لیے بھی خوب دعا کرو، سب سے زیادہ ان کے لیے دعا کرو، یہ مستحق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اور وہ بھی دعا کے حق دار ہیں جنہوں نے انہیں کھانا دیا، ایمبولینس دیں، احسان کیا، نیکی کی ان کے لیے بھی دعا کریں اور ان کے لیے بھی دعا کریں جو حرمین شریفین کی خدمت کے لیے اور اللہ کے مہمانوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔امام وخطیب مسجد الحرام کا کہنا تھا مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی، جو مومنوں کو تکلیف دیتے ہیں کبھی فلاح نہیں پاسکتے۔انہوں نے خطبہ میں کہا کہ جو صاحب استطاعت ہو اس پر حج بیت اللہ فرض ہے، اے مسلمانو ! زکوٰة ادا کرو، حقوق العباد کا خیال رکھو، قرآن میں لوگوں کیلئے ہدایت موجود ہے، اسلام کی بنیاد خیر و فلاح پر ہے، اسلام کسی کو نقصان پہنچانے کا حکم نہیں دیتا، انسان کو خیر کے راستے پر چلنا چاہیے۔

امام کعبہ نے کہا کہ جس انسان کا اخلاق اچھا ہے وہ دنیا وآخرت میں کامیاب ہونے والا ہے، جو ماں باپ کی خدمت کرنے والا ہے وہ بھی کامیاب ہوگا، والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہوگا نہ آخرت میں ، جورشتے داروں کے ساتھ قطع تعلق کرتا ہے وہ اللہ کی رحمت سے دور ہوتا ہے، رشتے داری توڑنے والا اللہ کی رحمت نہیں سمیٹ سکے گا۔انہوں نے کہا کہ انسان کو ہمیشہ عدل کے ساتھ فیصلے کرنے چاہئیں، حج ظلم وناانصافی کے راستے کو کبھی اختیار نہیں کرنا چاہیے۔شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے مسلمانوں پر زور دیا کہ فحش کاموں کو چھوڑ دیں، حیا کو لازم پکڑیں ، اللہ نے شراب ، جوئے اور شرکیہ امور کو حرام کردیا ہے، شراب اور جوئے کے نزدیک نہ ہوجاو¿، شراب پینے والے کے تمام اعمال ضائع کردیئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سب سے اچھا وہ انسان ہے جو بیوی بچوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے والا ہے، انسان کو بدگمانی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے، کسی مسلمان کو اپنے بھائی کی غیبت نہیں کرنی چاہیے، جب تم مردہ بھائی کا گوشت کھانے کو پسند نہیں کرتے تو تمہیں غیبت بھی نہیں کرنی چاہیے۔شیخ ڈاکٹرماہر بن حمد نے کہا کہ جو اللہ کے احکامات کی پابندی کرتا ہے ،اس پر رحمتوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں ، حج کرنے والے کے تمام گناہ مٹا دیئے جاتے ہیں، آپ عرفات کے میدان میں گئےاور دو نمازوں کو جمع کیا، آپ نے عرفات کے میدان میں لمبی لمبی دعائیں کیں، آج کے دن دعا کرنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے، آج دعا کرنے سے اللہ بہت سارے لوگوں کو معاف فرما دیتا ہے، آج کے دن اللہ تعالی دعاو¿ں کو قبول فرماتے ہیں۔