راولپنڈی(نیوز رپورٹر) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے متعلق سوال کے جواب میں اب کیا فائدہ حکومت میں آنے کا، اسٹیبلشمنٹ کو صاف اور شفاف انتخابات کرانے ہوں گے، مخصوص نشستیں ملنے کے بعد کسی جوڑ توڑ کا حصہ نہیں بنیں گے، ملک بچانا ہے تو واحد راستہ صاف و شفاف الیکشن ہے، آئندہ سال کا بجٹ موجودہ بجٹ سے زیادہ سخت ہوگا، عوام پر ٹیکسوں کی بارش کی جارہی ہے۔
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں مذاکرات کیلئے تیار ہوں لیکن ہماری تین شرائط ہیں، ایک میرے کیسز ختم کریں، دوسرا ہمارے لوگوں کو رہا کریں، تیسرا ہمارا مینڈیٹ واپس کریں، میں نے جنرل باجوہ سے دو مرتبہ مزاکرات کئے، ہم نے اس وقت اسد عمر، پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنائی، اس وقت ہمیں بتایا گیا بڑے صاحب انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کو اب ڈر ہے حلقے نہ کھولے جائیں خاص طور پر اسلام آباد کے تین حلقے، ن لیگ ہمیشہ امپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتی ہے، نواز شریف تصدیق شدہ مجرم اور مفرور ہے اسکے سارے کیسز کیسے ختم ہوگئے؟
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں، فیصلہ مثبت پیش رفت ہے، جس سے عوام کو امید ملی ہے، اللہ کا شکر ہے سپریم کورٹ کے جج رول آف لاءکیلئے کھڑے ہوگئے، رول آف لاءمیں طاقتور قانون کے نیچے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس منیر نے طاقت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے تھے، سب کو پتہ تھا اسٹیبلشمنٹ اور قاضی فائز عیسیٰ کہاں کھڑے ہیں، ہمیں الیکشن ہی نہیں لڑنے دیا گیا، ہمارے امیدواروں کو کاغذات فائل نہیں کرنے دیے گئے، قاضی فائز عیسیٰ نے ہم سے ہمارا پارٹی نشان چھین لیا، ہمارے امیدواروں کو ایک حلقے میں چار چار نشانات الاٹ کئے گئے۔