اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے مجھے ملٹری جیل بھیجا جائے گا، ان کا پلان ہے کہ مجھے بھی نو مئی کے مقدمات میں ملٹری جیل میں ڈالیں اور ملٹری کورٹ لے کر جائیں۔
بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کے حملوں کے تناظر میں وضاحتی بیان دے دیا۔میں نے کہا تھا اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو جی ایچ کیو کے سامنے پ±رامن احتجاج کریں گے لیکن میں نے کبھی کسی کو توڑ پھوڑ اور پرتشدد مظاہروں کی اجازت نہیں دی
9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز آئی ایس آئی نے چرائی ہیں،حسن رو¿ف کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیتھ سیل اور دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کے سیل کی دیواریں میرے کمرے کے ساتھ ہیں۔
عمران خان نےک ہا کہ مخصوص نشستوں کی ریویو پٹیشن پر چیف جسٹس پاکستان کو بہت جلدی ہے، چیف جسٹس سے کہتا ہوں ہماری 25 مئی کے حوالے سے پٹیشن پر سماعت کیوں نہیں ہو رہی؟
سب کو پتا ہے کہ سپریم کورٹ میں اب یک طرفہ معاملہ چل رہا ہے، ہمارے کارکنان ملٹری جیل میں پڑے ہوئے ہیں، ان کا پلان ہے کہ مجھے بھی نو مئی کے مقدمات میں ملٹری جیل میں ڈالیں اور ملٹری کورٹ لے کر جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نو مئی کے مقدمات میں بھی میرے خلاف وعدہ معاف گواہ تیار کیے جا رہے ہیں،
وزیر آباد میں جب مجھے گولیاں لگیں میں نے جنرل فیصل کا نام لیا تھا، اس وقت تو کسی نے احتجاج نہیں کیا تھا نہ توڑ پھوڑ ہوئی تھی، 14مارچ کو میرے گھر پر حملہ ہوا اور 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس میں مجھ پر ایک اورحملہ ہوا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب پارٹی چیئرمین کو رینجرز اغوا کر کے لے جائے گی تو کارکنان جی ایچ کیو کے سامنے ہی مظاہرہ کریں گے
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ نواز شریف مگرمچھ کے آنسو بہا کر اپنی حکومت سے کہہ رہا ہے کہ مہنگائی کر دی ہے، نون لیگ نے اپنے دور حکومت میں آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کیے
عمران خان نے کہا کہ سب کو پتا ہے ملک میں کس کی حکومت ہے سب جانتے ہیں ملک عاصم منیر چلا رہا ہے، کے پی کے میں اس وقت حالات قابو سے باہر ہیں عوام کا پارہ ہائی ہے۔
محسن نقوی فراڈیا ہے اور وائسرائے بنا پھرتا ہے اس کے پیچھے بڑے صاحب ہیں، میں نے کوئی غلطی نہیں کی میں کسی سے معافی نہیں مانگوں گا ان کو چاہیے کہ یہ مجھ سے معافی مانگیں۔
سوال کیا کہ غیر ملکی جریدے میں آپ کا انٹرویو چھپا ہے وہ جیل میں کیسے ہوا؟ اس پر عمران خان نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کو پوائنٹس بتادیتا ہوں اس کی بنیاد پر انٹرویو چھپ گیا