راولپنڈی(نیوز رپورٹر)جماعت اسلامی کا مہنگائی کے خلاف دھرنا راولپنڈی کیوں شفٹ ہوا ؟،، جماعت اسلامی کا دھرنا تو موجودہ حکومت کے خلاف تھا مگر راولپنڈی کی عوام کا پانی بند کر دیا گیا۔
کروڑوں روپے کا کاروبار تباہ، راستے بند کردئیے گئے ۔ لیاقت باغ میں بیٹھنے سے وفاقی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،، بظاہر سمجھ تو یہ آ رہا ہے کہ یہ دھرنا حکومت کے نہیں عوام کے خلاف ہے۔
اگر دھرنا دینا ہے تو ڈی چوک میں حکومت کے خلاف دیا جائے ، راولپنڈی کے عوام کی زندگی اجیرن کر دی گئی
راولپنڈی کے شہریوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمن عوام کےلیے نہیں بلکہ کسی مخصوص ایجنڈے کے تحت راولپنڈی آئے ہیں
انہوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کی کال دی تھی لیکن حکومت کے خلاف کچھ نہیں کیا بلکہ لیاقت باغ سڑک بلاک کر کے راولپنڈی کی شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔
خالد محمود، عابد، شکیل کاشف، عدنان ،عرفان اور خالد نے بتایا کہ عوام باشعور ہیں انہیں پتہ چلتا ہے کہ کون کس ایجنڈے کے تحت چل رہا ہے
انہوں نے کہا کہ قبل ازین تحریک لبیک نے ہزاروں فلسطینیوں کے لقمہ اجل بننے کے بعد یاد آیا کہ دھرنا دیا جائے۔۔ اس کے مقاصد بھی کچھ اور تھے ایجنڈا فلسطین کا رکھ لیا اور جڑواں شہروں کے مکینوں کی زندگی اجیرن کر رکھی تھی اور اب جماعت اسلامی کو بھی مہنگائی یاد آ گئی ۔
بظاہر ان کا ایجنڈا یہ نظر آتا ہے کہ انہوں نے مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پر کیا انہوں نے کہا اگر حافظ نعیم الرحمن کراچی سے اسلام آباد آئے ہیں
عوام کیلئے تو راولپنڈی کو چھوڑ کر ڈی جوک میں جا کر احتجاج کریں اور عوام کو خوار ہونے سے بچائیں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت راولپنڈی میں شہریوں کو پانی کی شدید قلت ہے
ڈی جی واسا نے شہریوں کو پانی سپلائی کرنے والے ٹینکر بند کر دیئے ہیں اور تین روز سے یہ احتجاج جاری ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی حکومت سے مطالبات منوانے ہیں تو ڈی چوک اسلام اباد میں جا کر احتجاج کیا جائے