پاک فوج نے وادی تیراہ میں 25 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا،آئی ایس پی آر

ایک مافیا ملک کی ترقی نہیں چاہتا،9مئی پر موقف واضح ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی(نیو ز رپورٹر) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ایک مافیا ملک کی ترقی نہیں چاہتا،9مئی پر موقف واضح ہے،فوج کسی خاص سیاسی سوچ اور پارٹی کو لے کر نہیں چل رہی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ فوج پاکستان اور ترقی کو لے کر چل رہی ہے، جس میں کبھی نہیں ہچکچائی۔9 مئی کے موقف واضح ہے اس میں کوئی تبدیل نہیں آئی

افواج پاکستان کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کی حمایت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

افواج پاکستان کشمیریوں کو ان کی تمام قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور ان کی مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

حالیہ عرصے میں پاک فوج کے خلاف منظم پراپیگنڈے اور جھوٹی خبروں میں اضافہ ہوا ہے، بڑھتے جھوٹ اور پراپیگنڈے کے پیش نظر ہم نے تواتر سے پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مو¿ثر اقدامات اور افواج پاکستان کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہی دیتے رہنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف اب تک رواں سال میں 23 ہزار 622 چھوٹے بڑے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے گئے۔

صرف 15 دنوں کے دوران ہونے والے آپریشنز کے دوران 24 دہشت گرد واصل جہنم کیے گئے۔

حکومت پاکستان نے حال ہی میں ایک اہم فیصلے اور نوٹی فکیشن کے ذریعے کالعدم ٹی ٹی پی کو فتنہ الخوارج کے نام سے نوٹیفائی کیا ہے۔

آئندہ سے اس کو اسی نام سے پکارا جائے گا اور اس سے جڑا ہر دہشت گرد خارجی پکارا جائے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ نہ تو کوئی تحریک ہے اور نہ ہی ان کا دین اسلام یا پاکستان سے کوئی تعلق ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں فوج کی خصوصی توجہ کے پی کے کے ضم اضلاع اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں پر مرکوز ہے۔

ہم سب جانتے ہیں کہ ملکی ترقی میں تعلیم بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ اس حقیقت کے پیش نظر افواج پاکستان بلوچستان میں تعلیمی وسائل کی ہرممکن فراہمی کے لیے جامع اقدامات کررہی ہے اور اس سلسلے میں مختلف تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ ہمارے ملک کا مستقبل ہیں، ایک جامع اسکالر شپ پروگرام بھی وہاں شروع کیا گیا ہے، جس میں پاک فوج کی جانب سے تعلیم کے ساتھ تمام سہولیات اور اخراجات بھی فراہم کررہے ہیں۔ وہاں 60 ہزار طلبہ کو صوبائی اور وفاقی حکومت کے تعاون سے تعلیم دی جا رہی ہے۔
پاک فوج نے ملک کے طول و عرض میں صحت کی بنیادی سہولیات کے لیے بے شمار اقدامات کیے ہیں۔ کئی اضلاع میں فوج کی جانب سے میڈیکل کیمپس میں ایک لاکھ 15 ہزار مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔

جب کہ ہمارا فوکس خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہے، جہاں ہزاروں مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات دی جا رہی ہیں۔ اسی طرح بلوچستان میں 2024 میں 87 میڈیکل کیمپس لگائے گئے۔

پولیو کے خاتمے کے لیے فوج کی طرف سے حکومت کی مہم میں 68 ہزار سے زائد سکیورٹی اہل کار ملک بھر میں تعینات کیے گئے۔