کراچی ( )سانحہ کارساز میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے باپ بیٹی جاں بحق ہونے کے واقع میں پولیس نے گل احمد انرجی کے مالک سے مبینہ ساز باز کرتے ہوئے خاتون کو عدالت پیش نہ کیا بلکہ میڈیکل سرٹیفیکیٹ دینے پر عدالت نے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے خاتون کو پولیس کے حوالے کر دیا ۔گل احمد انرجی لمٹڈ کے چیئرمین دانش اقبال کی بیوی نتاشہ نے تیز رفتار ی سے گاڑی کی ٹکر مار دی جس سے وہ جاں بحق ہو گئے تھے فرار ہونے کی کوشش کی تھی ۔ عوام نے پکڑ کر پو لیس کے حوالے کر دیا ۔
منگل کے روز کراچی سٹی کورٹ میں کارساز کیس کے حوالے سے عدالت میں سماعت ہوئی پولیس نے ملزمہ کو عدالت پیش نہیں کیا تاہم ا تفتیشی افسر نے ملزمہ کا سات دن کا ریمانڈ کی استد عا کی ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر سب انسپکٹر عامر الطاف نے ملزمہ کی عدم پیشی اور ملزمان کی عارضی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمہ کے خاوند اور پولیس کی گٹھ جوڑ کی وجہ سے مبینہ طور پر ڈاکٹروں سے ملی بھگت کرتے ہوئے میڈیکل رپورٹ تیار کر لی گئی ۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جنا ح ہسپتال کے ماہر نفسیاتی ڈاکٹر معائنہ کر کے ہسپتال میں داخل کر لیا ہے ڈاکٹر کے مطابق ملزمہ کی حالت ایسی نہیں ہے کہ اسے عدالت لایا جا سکے سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل نے درخواست کی کہ میری موکلا کو ضمانت بھی دی جائے جس پر عدالت نے کہا کہ ضمانت کے لیے ملزمہ کا عدالت میں ہونا ضروری ہےدرخواست ضمانت متعلقہ عدالت میں پیش کرنی پڑے گی لہذا ضمانت نہیں دی جا سکتی اور ملزمہ کی عدم پیشی کے بغیر یہ ضمانت نہیں ہو سکی اس عدالت کو ضمانت کا اختیار نہیں ہے.
تاہم جس پر عدالت نے خاتون ملزمہ کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا عدالت نے مقدمہ کے تفتیشی سے سوال کیا کہ اپ بتائیں کہ اپ نے گرفتاری کے وقت خاتون ملزمہ لیا تھا. جس پر تفتیشی افسر خاموش رہا اس دوران خاتون ملزمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ کا لائسنس یو کے کا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ یو کے کا لائسنس پاکستان میں قابل قبول نہیں ہو سکتا تا ہم بعد ازم ملزمہ کا ایک روزہ جسمانی زمان منظور کرتے ہوئے بدھ کے روز عدالت پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے یاد رہے کہ تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے باپ بیٹی جان بھاگ ہوئے جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔