پی ڈبلیو ڈی آفس کے سامنے روڈ ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا،جھڑپوں میں 6 افراد کی حالت تشویشناک

اسلام آباد۔پولیس حکام اور پی ڈبلیوڈی ملازمین کے درمیان مذاکرات کے بعد آفس کے سامنے روڈ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے، پولیس شیلنگ اور جھڑپوں کے دوران کئی رہنماﺅں کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا ہے جبکہ جھڑپوں میں چھ افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جبکہ دیگر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے،پولیس نے پاک پی ڈبلیو ڈی کے آفس کو چاروں اطراف سے گھیرے میں لئے رکھا اور آفس کے باہر اور اندر شدید شیلنگ کی ،پولیس نے سپیکرز کے ذریعے ایک گھنٹے کے اندر آفس کو خالی کرانے کا حکم دیا تاہم آفس خالی نہ ہونے پر شدیدشیلنگ کی گئی ۔جڑواں شہروں کے علاوہ کوئٹہ ،کراچی ،لاہور دیگر علاقوں سے پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی ۔

قبل ازیں صبح سے ہی پی ڈبلیو ڈی ملازمین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں،شیلنگ ،وفاقی دارالحکومت میدان جنگ بن گیا ،پولیس اور پی ڈبلیو ڈی ورکرز کے درمیان پتھراو اور شیلنگ جاری ہے پولیس نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنما سیف علوی ذیشان شاہ رحمان باجوا سمیت متعدد ورکرز کو گرفتار کر لیا،پولیس میں انسو گیس کا استعمال کیا درجنوں انسو گھاس گیس کے شیل پی ڈبلیو ڈی افس کے اندرپھینک دیئے ،پی ڈبلیو ڈی کے ورکرز افسران سمیت متعدد افراد دفتر کے اندر محصور ہو کر رہ گئے ،جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام ہونے والے احتجاج میں ورکرز کا دفتر کے باہر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی ،پی ڈبلیو ڈی دفتر کے باہر ورکرز نے دوبارہ ٹائر جلا کے نعرے بازی شروع کر دی جس کے بعد پولیس نے بھی دوبارہ شیلنگ کر دی۔