اسلام آباد ۔پی ڈبلیو ڈی بندش کا معاملہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا سری نگر ہائی وے بند کرنے کی کوشش پر پولیس پر پولیس اور پی ڈبلیو ڈی ملازمین میں جھڑپیں علاقہ میدان جنگ بن گیا‘ دو پولیس ملازمین پتھرائو سے زخمی شیلنگ سے چھ کی حالت غیر ہونے پر ہسپتال پہنچا دیا گیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام حکومت کے خلاف احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا دھرنا پی ڈبلیو ڈی کے دفتر سے شروع ہوا تو پولیس نے سری نگر ہائی وے جانے سے روک دیا جس پر دھرنا دفتر کے باہر جاری رہا۔
بعد ازاں شرکاء دھرنا نے سری نگر ہائی وے جانے کی کوشش کی تو پولیس اور شرکاء دھرنا میں جھڑپوں کے دوران پتھرائو ہوا تو دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جس کے بعد ایس ایس پی آپریشن ارسلان کی سربراہی میں پولیس نے آپریشن کرتے ہوئے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کیا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کےال پاکستان گورنمنٹ ائمپلائز ک(اگیگا) کے صدر رحمان علی باجوہ. پی ڈبلیو ڈی یونین کے ذیشان شاہ‘ سیف اﷲ علوی سمیت متعدد کو گرفتار کرلیا جس کے بعد پی ڈبلیو ڈی دفتر کے باہر میدان جنگ بن گیا
پولیس نے آنسو گیس کا آزادانہ استعمال کیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی مظاہرین دفتر کے اندر چلے گئے تو پولیس نے درجنوں آنسو گیس کے شیل پی ڈبلیو ڈی کے دفتر کے اندر پھینکے جس کی وجہ سے دفتر کے اندر بیٹھی ہوئی خواتین سمیت افسران اور اہلکاروں کی حالت غیر ہوگئی جن کو ہسپتال پہنچا دیا گیا تین گھنٹے کی آنسو گیس کی شیلنگ اور مظاہرین کے پتھرائو سے پورا علاقہ میدان جنگ بنا رہا تین گھنٹے کی مسلسل آنسو گیس کی شیلنگ سے کراچی کمپنی جانے آنے والے شہریوں کو مشکلات اور ارد گرد کے سرکاری دفتر میں آنسو گیس کے باعث مشکلات کا سامنا رہا پولیس نے پی ڈبلیو ڈی دفتر کے باہر پہنچ گئی اور مظاہرین کو کہا کہ گرفتاری دے دو انکار پر ہم اندر داخل ہوجائیں گے تاہم جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے آپریشن کی نگرانی کرنے والے پولیس آفیسر ارسلان سے مذاکرات کے بعد ڈور کلیئر کردیا گیا پی ڈبلیو ڈی ملازمین کے مظاہرین کو سری نگر ہائی وے پر جانے سے روکنے کے لئے ایس ایس پی آپریشن خود آنسو گیس کے شیل چلاتے رہے۔