گنڈا پور کاپھر عمران کوچکما۔۔۔۔کارکنوں کوڈی چوک چھوڑ کر خیبر پی کے پہنچ گئے

اسلام آباد۔وزیراعلیٰ پختونخواہ علی امین گنڈا پور سنگجانی کے بعد ایک بار پھر پی ٹی آئی قیادت اور عمران کے کھلاڑیوں سے ہاتھ کرگئے۔ڈی چوک کا کہہ کر پہلے کے پی ہاؤس میں چھپے اور پھر اچانک پختونخوا اسمبلی پہنچ کر اپنے کامیابی کے جھنڈے گاڑنے لگے۔اور بھوکے پیاسے کارکن ڈی چوک میں ذلیل وخوار اور گرفتاریاں پیش کرنے میں لگے رہے ۔

وزیراعلی کے پی کے جو اسلام آباد میں ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا کو لے کر آ رہے تھے جن میں مسلح جتھے بھی تھے۔ڈی چوک پہنچ گئے کارکنوں کو صرف دکھاوے کیلئے تصویر بنائی اور پھر کے پی ہاؤس بھاگ گئے ۔اس احتجاج کا آخر کیا مقصد تھا،کیا اس سے حکومت کو کوئی فرق پڑا ؟ کیا حکومت نے ان کے کوئی مطالبات مانے؟ بلکہ الٹا کارکنوں کو گرفتار کروایا ،دہشت گردی و بغاوت کے مقدمات بنوائے اور خود باعزت طریقے سے نکل گئے ۔

کپتان کے کھلاڑی یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ گنڈا پور تو کے پی ہاؤس داخل ہوئے اور انتہائی سخت سکیورٹی میں باہر کیسے نکل گئے اور پورے اسلام آباد میں لگے کنٹینرز سے کیسے نکل پر پختونخوا پہنچے ۔گنڈا پور کے کے پی ہاؤس سے فرار کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی۔موصوف بڑے ڈھرلے سے کے پی اسمبلی میں جاکر اسلام آباد پولیس ،وفاقی حکومت اور دیگر اداروں کو للکارتے رہے۔علی امین نے اگر گرفتاری دینی ہوتی تو دارالحکومت سے اس طرح بھاگتے نہیں ۔

اس سے قبل بھی گنڈا پور سنگجانی میں بھی یہ ڈرامہ کر چکے ہیں۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ گنڈا پور نے صبح تک خوب آرام کیا،اپنے پسندیدہ کھانے کھائے،مشروبات بھی من پسند منگوا کر پیتے رہے ،ساری رات کے پی ہاؤس میں مزے کرتے رہے اس دوران اسلام آباد پولیس،رینجرز اہلکار ودیگر ادارے کے پی ہاؤس کو چاروں اطراف سے گھیر کر ان کی سکیورٹی پر مامور رہے اور موصوف گنڈا پور ساتھیوں سمیت اسلام آباد پولیس،اداروں کو چکما دے پشاور پہنچ گئے ۔ جس سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ وزیراعلی کے پی کے علی مین گنڈا پور کے ناقدین سچ نکلے ہیں اور گنڈاپور خود جھوٹ کا پلندہ نکلے۔

عوام یہ چیز بھی سمجھنے سے قاصر کہ دو مرتبہ تاخیر سے پہنچنے کاڈرامہ کرنے والے گنڈا پور پر پھر بھی عمران خان کیوں اعتبار کررہے ۔دوسری جانب وزیراعلیٰ گنڈا پور کو کنڈی کا بھی خوف طاری تھا کیونکہ گزشتہ رات گورنر نے وزیراعظم سے ملاقات کے دوران کے پی میں گورنر راج لگانے کاگرین سگنل لیاتھا۔جس کا انھوں نے میڈیا سے بھی اظہار کیا۔کنڈی نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے بھی گورنر راج لگانے کی استدعا کی تھی ۔ یہ خبریں اسلام آباد شہر اقتدار کے ایوانوں میں گونج رہی تھی گردش کرنے لگ گئی تھی کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگایاجارہا ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے بھی وزیراعلیٰ کیخلاف ہرقسم کی کارروائی کااعلان کیا ہے ۔اب آگے کیا ہوگا ۔۔۔ایک طرف گورنر راج۔۔۔ دوسری جانب ۔۔۔گنڈاپور کے خلاف کارروائی کا وفاقی حکومت کااعلان ۔عمران خان سمیت پوری پی ٹی آئی قیادت ایک بڑے بھنور میں پھنس چکی ہے ۔