لاہور۔پنجاب حکومت نے پنجاب گروپ اف کالجز کے گلبرگ کیمپس میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی،پی ٹی اآئی کا احتجاج کامعاملہ احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے پنجاب میں 144 نافذ کر دی۔ یاد رہے کہ پنجاب گروپ اف کالجز کے گلبرگ کیمپس میں ہونے والے واقعات پر پنجاب بھر میں لاہور راولپنڈی فیصل اباد سمیت پنجاب بھر میں طلبہ نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے اور پنجاب کالج کی بلڈنگ میں توڑ پھوڑ شروع کر دی جس کے باعث وزئر اعلی پنجاب کی ہدایت پر پنجاب پولیس نے طلبہ کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے سینکڑوں ما صوم طلباء کو حراست میں لے لیا طلبہ نے پنجاب گروپ انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا یہ کہ ہمیں انصاف چاہیے وہ پرمن مظاہرہ کر رہے تھے کہ پولیس نے ان پر لاٹھی چارج اور انسو گیس برسانا شروع کر دی جس پر طلبہ نے مشتل ہو کر یہ پنجاب کالجز کی بلڈنگ میں توڑ پھوڑ کی مظاہرین کے احتجاج پنجاب بھر میں جاری تھے جس پر پنجاب حکومت نے مبینہ طور پر پنجاب گروپ اف کالج کے طلبہ کے احتجاج اور پی ٹی ائی کی جانب سے احتجاج کی کال روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی ائی نے اعلان کیا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف احتجاج کرے گی قبل ازیں پنجاب گروپ اف کالجز کی طلبہ کی جانب سے توڑ پھوڑ اور احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے تھے جس پر حکومت پنجاب نے تفہ 144 نافذ کرتے ہوئے کسی احتجاج اور مظاہرے کے روکنے کے لیے اقدام کیا ہے۔
دوسری جانب عدالت نے گلبرگ کیمپس پنجاب کالج کی خبر وائرل کرنے پر ایک ملزم کو مقدمے سے فوری ڈسچارج کر دیا۔ایف آئی نے مبینہ زیادتی کیس میں عمر دراز گوندل، سمیع ابراہیم،شاکر اعوان،مقدس فاروق اعوان سمیت متعدد صحافیوں کے خلاف مبینہ پروپیگینڈے کے نام پر مقدمہ درج کرلیا۔ تین درجن سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس شامل ہیں۔تمام لوگوں پر زیادتی کیس میں جھوٹا پروپیگینڈا پھیلانے کا الزام ہے 38 ایکس اکاؤنٹس 13 انسٹا گرام اور سات وٹس ایپ اکاؤنٹس نامزد ہیں