وزیر اعظم نے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کا آغاز کر دیا

اسلام آباد ۔پاکستان کے مختلف علاقوں میں 4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کےقطرے پلانے کی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے،وزیر اعظم شہباز شریف نے بچے کو پولیو کے قطرے پلا کر پانچ روزہ مہم کا آغاز کیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی پولیو سے خاتمے کی کوششیں مضبوط کرنے کے لیے پولیو پروگرام نے ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کا مقصد جنگلی پولیو وائرس کی دوبارہ ابھرنے کا مقابلہ کرنا اور لاکھوں بچوں کو پولیو کے مہلک اثرات سے محفوظ رکھنا ہے۔ یہ مہم ملک بھر میں 45 ملین سے زائد بچوں تک پہنچنے کے لیے 400,000 بہادر فرنٹ لائن ورکرز کا استعمال کرے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ورلڈ پولیو ڈے پر وزیر اعظم ہاؤس میں اس اہم مہم کا افتتاح کیا۔ اس تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے ذاتی طور پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے اور ان فرنٹ لائن صحت کے کارکنوں کی محنت کو سراہا جو دروازے کے دروازے جا کر ہر بچے کو ویکسین لگانے کو یقینی بناتے ہیں۔

تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے پولیو کے خلاف لڑائی کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا، “پاکستان میں پولیو دوبارہ ابھر آیا ہے، جو ہمیں اس خطرے کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ ذمہ داری کی یاد دلاتا ہے۔ ہمیں ایک ساتھ مل کر اس جنگ کو اتحاد اور عزم کے ساتھ لڑنا ہوگا، جب تک ہم پاکستان کو پولیو سے پاک نہیں کر لیتے۔”

پولیو کو ختم کرنے کے عزم کے ساتھ، وزیر اعظم نے ملک بھر کے تمام والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں سے اس مہم میں فعال کردار ادا کرنے اور ہر بچے کو پولیو ویکسین لگوانے کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔

یہ مہم 28 اکتوبر سے 3 نومبر تک جاری رہے گی، جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے 45 ملین سے زائد بچوں کو ویکسین لگانا ہے۔ اس کے علاوہ، قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن اے کی سپلیمنٹ بھی فراہم کی جائیں گی۔

یہ پاکستان کی اس سال تیسری قومی مہم ہے، جو پولیو کے کیسز میں تشویشناک اضافہ کے جواب میں شروع کی گئی ہے، 2024 میں اب تک 41 کیسز کی رپورٹ کی گئی ہے، اور یہ 71 اضلاع میں پھیلی ہوئی ہے۔ وزیر اعظم کی پولیو خاتمے کے لیے فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے حکومت کے پختہ عزم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، “وزیر اعظم کی رہنمائی میں، ہم پولیو کے خلاف اپنی کوششوں میں نئی روح پھونک رہے ہیں۔ 28 اکتوبر سے ہمارے پولیو ورکرز پاکستان کے ہر کونے میں پہنچیں گے، ویکسین فراہم کریں گے اور ہمارے بچوں کے لیے ایک صحت مند مستقبل کو محفوظ بنائیں گے۔”

والدین سے ویکسی نیشن کو ترجیح دینے کی اپیل کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “کیونکہ وائرس اب 71 اضلاع میں موجود ہے، ہر بچے کے لیے خطرہ حقیقی ہے۔ حکومت پاکستان یہ ویکسین براہ راست آپ کے دروازوں پر لا رہی ہے۔ براہ کرم ہمارے محنتی صحت کے کارکنوں کا خیرمقدم کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے بچے ویکسین لگوائیں۔”

قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو خاتمے کے کوآرڈینیٹر محمد انور الحق نے بھی والدین سے پولیو ورکرز کے ساتھ مکمل تعاون کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا، “پولیو کا کوئی علاج نہیں، لیکن اس کو اس دستیاب ویکسین کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔ خطرہ اپنی بلند ترین سطح پر ہے، ہمیں اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے محفوظ رکھنے کے لیے ایک قوم کی طرح کام کرنا ہوگا۔”

مہم کے دوران، صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور 24/7 واٹس ایپ ہیلپ لائن 0346-7776546 والدین کی مدد کے لیے دستیاب ہوں گی، تاکہ وہ معلومات حاصل کر سکیں اور ویکسی نیشن مہم کے دوران کسی بچے کو رہ جانے کی اطلاع دے سکیں۔