190ملین پائونڈ ریفرنس،عمران خان سے پوچھے گئے79 سوالات سامنے آگئے

اسلام آباد۔190ملین پائونڈ ریفرنس بانی پی ٹی آئی کا 342 کے بیان کا سوالنامہ سامنے آگیا۔عمران خان کو 14 صفحات اور 79 سوالوں پر مشتمل سوال نامہ عدالت نے فراہم کیا ۔عمران خان سے پوچھے گئے سوالات یہ ہیں
(سوال )۔آپ نے بطور وزیر اعظم القادر ٹرسٹ کے نام پر شریک ملزم ملک ریاض سے 458 کنال زمین غیر قانونی مالی فائدے کے طور پر حاصل کی اس پر اپ کیا کہتےہیں

(سوال )۔‏آپ نے غیر قانونی مالیاتی فائدے کے بدلے شریک ملزمان ملک ریاض اور علی ریاض کو فائدہ دیا اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔شہزاد اکبر اور آپکی ملی بھگت سے 2 دسمبر 2019 کو ایک نوٹ پیش کیا گیا جس میں غلط بیانی کی گئی کہ برطانیہ میں فریز کیئے گئے فنڈز ریاست پاکستان کو سرنڈر کیئے جائیں گے

(سوال )۔جان بوجھ کر غلط بیانی کی گئی کہ سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ ریاست پاکستان کے فائدے کے لیے چلایا جا رہا ہے

(سوال )۔‏آپ نے بطور وزیر اعظم بے ایمانی سے رولز آف بزنس 1973 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مذکورہ نوٹ کو بغیر کسی پیشگی سرکولیشن کے اضافی ایجنڈے کے طور پر پیش کرنے کا کہا

(سوال )۔ مرزا شہزاد اکبر آپکی ملی بھگت سے پہلے ہی خفیہ دستاویز کو دستخط کرکے 6 نومبر 2019 کو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کو جمع کروا چکے تھے اس پر کیا کہتے ہیں

(سوال )۔دستاویز شریک ملزم ضیاء المصطفی نسیم کی جانب سے بطور گواہ دستخط کی گئی تھی اور فنڈز 3 دسمبر 2019 کی میٹنگ سے پہلے ہی شریک ملزم ملک ریاض کی طرف سے ادا کی جانے والی زمین کی قیمت کے طور پر ٹرانسفر ہو چکے تھے

(سوال )۔3 دسمبر 2019 کے کابینہ اجلاس میں مذکورہ نوٹ کو ان کیمرہ بریفنگ میں پیش کیا گیا ۔ نوٹ کے پیراگراف 10 کی منظوری اور بغیر بحث کے دستاویز کو سیل کرنے پر اصرار کیا گیا ۔جبکہ آپکے دبائو پر اس اضافی ایجنڈے کو بغیر غوروفکر منظور کیا گیا اس پر کیا کہتے ہیں

(سوال )۔شریک ملزمان کو غیر قانونی فائدے کے بدلے میں آپ نے القادر یونیورسٹی پروجیکٹ کیلئے 485 کنال زمین حاصل کی اس پر کیا کہتے ہیں

(سوال )۔غیر قانونی احسانات کے بدلے میں فرحت شہزادی نے بشریٰ عمران خان کی فرنٹ پرسن کے طور پر شریک ملزمان ملک ریاض سے موضع موہڑہ نور، اسلام آباد میں 240 کنال اراضی مالی فائدے کے طور پر حاصل کی اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔190 ملین پاؤنڈ کی برطانیہ سے پاکستان غیر قانونی منتقلی کے حوالے سے یہ اسٹیٹ بینک اف پاکستان سے مشاورت نہیں کی گئی اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔ریکارڈ کے مطابق دفتر خارجہ اور برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے بھی اس معاملہ پر کوئی مشاورت نہیں کی گئی اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کی جانب سے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو 285 ملین روپے کیش عطیہ کیا گیا ، جبکہ بلڈنگ ، فرنیچر اور زمین کیلئے 450 ملین کی ڈونیشن دی گئی اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔برطانیہ سے پاکستان 190 ملین پاؤنڈ کی واپسی کے بارے میں وزارت قانون سے کوئی رائے نہیں مانگی گئی اس پر اپ کیا کہتے ہیں ؟

(سوال )۔ برطانیہ سے 171 ملین پاؤنڈ رجسٹرار سپریم کورٹ اف پاکستان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر سے متعلق فائنانس ڈویژن بھی لاعلم تھا اس پر آپ کیا کہتے ہیں ؟

(سوال )۔اسلام اباد کے موہڑا نور میں واقعہ 240 کنال اراضی ملک ریاض کے بیٹے علی ریاض ملک کے ذریعے شریک ملزمہ فرحت شہزادی کے نام پر ٹرانسفر ہوئی اسکے بارے میں اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔بحریہ ٹائون کے سربراہملک ریاض 11 جولائی 2019 کو بنی گالہ آپکے گھر آئے انٹری رجسٹر کے مطابق اسی وقت شہزاد اکبر بھی بنی گالہ آپکے اگھر آئے تھے اس پر اپ کیا کہتے ہیں ۔ سوال

(سوال )۔بیگم اختر رخسانہ میموریل ویلفیئر ڈرسٹ، جسکے ٹرسٹی ، بحریہ ٹائون کے سربراہ ملک ریاض ، بینا ریاض ،علی ریاض ملک ،کموڈور ریٹائرڈ محمد الیاس ہیں کے اکائونٹ کے چھ چیک کے زریعے 235 ملین روپے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو ٹرانسفر ہوئے اس پر اپ کیا کہتے ہیں ۔ سوال

(سوال )۔برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے ساتھ مذاکرات شریک ملزم شہزاد اکبر اور بیرسٹر ضیاء المصطفی نسیم نے کیے اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔18 فروری 2021 کو بحریہ ٹاؤن کراچی کے اکائونٹ سے 50 ملین روپے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو ٹرانسفر ہوئے اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔شہزاد اکبر ایسٹ ریکوری یونٹ کے تمام معاملات کو کنٹرول کرتے تھے اور زیادہ تر ریکارڈ ان کے ذاتی قبضے میں تھا اور انھوں نے ہی بیرسٹر ضیاء المصطفی نسیم کے ساتھ نیشنل کرائم ایجنسی کی میٹنگز میں شرکت کی اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔بیرسٹر ضیاء المصطفی نسیم کی ڈیوٹی ایسٹ ریکوری یونٹ کو اسسٹ کرنا تھا اور وزارت قانون کی مشاورت سے بیرون ملک سے غیر قانونی اثاثوں کی واپسی کیلئے قانونی کارروائی کا آغاز تھا اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔شریک ملزم شہزاد اکبر نے منسٹری آف لااینڈ جسٹس کی منظوری سے متعلق تجویز کو ختم کیا اور نوٹ میں بھی ترامیم کیں اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔گواہ پرویز خٹک کے مطابق تین دسمبر 2019 کی کابینہ میٹنگ میں شہزاد اکبر نے اضافی ایجنڈا پیش کیا اور بتایا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان معاہدہ ہوا ہے اور اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ برطانیہ میں جو بھی غیر قانونی رقم پائی جائے گی اسے ضبط کر کے حکومت پاکستان کو واپس کر دیا جائے گا اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔گواہ پرویز خٹک کے مطابق شہزاداکبر نے کابینہ اجلاس میں معاہدہ سے متعلق ایک مہر باند لفافہ دکھایا اور بتایا کہ برطانیہ میں پاکستان کے 190 ملین پاؤنڈ ضبط کیے گئے ہیں جو حکومت پاکستان کو واپس بھجوائے جائیں گے ، کابینہ ارکان نے معاہدے کے مندرجات سے متعلق اعتراضات اٹھائے لیکن شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا کہ معاہدہ خفیہ تھا جس پر کابینہ اراکین خاموش ہو گئے ،جس کے بعد کابینہ نے ایجنڈے کی منظوری دی جسے اپ بطور وزیراعظم ہیڈ کر رہے تھے اس پر آپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔گواہ زبیدہ جلال کے مطابق قوائد کے تحت کابینہ اجلاس سے پہلے میٹنگ کا ایجنڈا سرکولیٹ کیا جاتا ہے تاہم 3 دسمبر 2019 کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں ایڈیشنل ایجنڈا ائٹم کے حوالے سے قوائد پر عمل نہیں کیا گیا اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔ گواہ زبیدہ جلال کے مطابق شہزاد اکبر نے کابینہ اجلاس کو بتایا کہ یہ معاملہ کانفیڈینشل ہے اور اس پر بحث کی ضرورت نہیں اس پر آپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔زبیدہ جلال کے مطابق کابینہ ممبران اس ایشو پر بحث کرنا چاہتے تھے تاہم شہزاد اکبر نے کانفیڈینشل ہونے کی وجہ سے اس اضافی ایجنڈے پر بحث کیے بغیر اس کی منظوری پر زور دیا اور آپ نے بھی ایجنڈے کی منظوری کیلئے اپنا اثرو رسوخ استعمال کیا اس پر آپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔گواہ اعظم خان کے مطابق شہزاد اکبر کانفیڈینشل ڈیڈ آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کے حوالے سے آپکی منظوری لینے کیلئے آئے تھے ۔ شہزاد اکبر نے اعظم خان کو یہ بھی بتایا تھا کہ آپ نے شہزاد اکبر یہ اجازت دی تھی کہ ڈیڈ کو کابینہ کے سامنے پیش نہ کیا جائے ۔ اس پر آپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔گواہ عمیر احمد کے بیان کے مطابق انھوں نے آپ کوبحریہ ٹائون کے سربراہ ملک ریاض اور بحریہ ٹائون سے متعلق زیر التوا انکوائریوں اور انویسٹیگیشن کی تفصیلات فراہم کیں اس پر آپ کیا کہتے ہیں ۔

(سوال )۔کیس کے تفتیشی میاں عمر ندیم کے شواہد کے مطابق بحریہ ٹائون کراچی کی زمین کی ادائیگی کی مد میں 460 ارب روپے کی آفر کی منظور ی کے سپریم کورٹ کے 21 مارچ 2019 کے فیصلے کی روشنی میں رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے مخصوص اکائونٹ کھولا گیا تھا ، شواہد کے مطابق یہی اکائونٹ کانفیڈینشل ڈیڈ میں مینشن کیا گیا تھا جس کا مقصد بحریہ ٹائون کراچی کی زمین کی ادائیگی تھا اور یہ اکائونٹ ریاست پاکستان کا اکائونٹ نہیں تھا ۔ اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔کیس کے تفتیشی افیسر میاں عمر ندیم کے شواہد کے مطابق چار اپریل 2019 سے 30 اپریل 2019 کے درمیان 458 کنال اراضی بحریہ ٹاؤن کی جانب سے خریدی گئی جو بعد ازاں ذوالفقار عباس بخاری کے ذریعے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو ٹرانسفر ہوئی ۔ جبکہ اس وقت تک ٹرسٹ کا وجود ہی نہیں تھا آپ اس حوالے سے کیا کہتے ہیں

(سوال )۔تفتیشی افیسر میاں عمر ندیم کے شواہد کے مطابق ملک ریاض حسین اور شہزاد اکبر 11 جولائی 2019 کو بنی گالہ میں اپ کی رہائش گاہ آئے تھے اپ اس حوالے سے کیا کہتے ہیں

(سوال )۔تفتیشی آفیسر کے شواہد کے مطابق آپ نے نوٹ کو سرکولیشن کے بغیر کابینہ اجلاس کے سامنے رکھنے کی ہدایات دیں اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔تفتیشی افسر کے شواہد کے مطابق آپ نے 3 دسمبر 2019 کے کابینہ اجلاس میں بغیر بحث کے اضافی ایجنڈا کی مہر بند لفافہ میں منظوری پر زور دیا اس پر اپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔تفتیشی آفیسر کے شواہد کے مطابق 3 دسمبر 2019 کے کابینہ اجلاس کی منظوری سے قبل ہی کانفیڈینشل ڈیڈ حکومت پاکستان کی جانب سے 6 نومبر 2019 کو ہی کو نیشنل کرائم ایجنسی کو پہلے ہی جمع کروائی جاچکی تھی ۔ جبکہ اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف ، دفتر خارجہ اور وزارت خزانہ کی رائے بھی نہیں حاصل کی گئی ۔ اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں

(سوال )۔تفتیشی آفیسر کے شواہد کے مطابق آپ نے ملک ریاض کی ملی بھگت سے زمین کی قیمت کی ادائیگی کیلئے مختص اکائونٹ میں فنڈز ٹرانسفر کیئے جو ریاست پاکستان کو ٹرانسفر ہونا تھے ۔ آپکے غیر قانونی اقدام سے ریاست پاکستان کو 171 ملین پائونڈ کا نقصان ہوا اس پر اپ کیا کہتے ہیں ۔

(سوال )۔تفتیشی آفیسر کے شواہد کے مطابق ڈاکٹر بابر اعوان نے 26 دسمبر 2019 کو القادر یونیورسٹی پروجیکٹ کے نام سے ٹرسٹ رجسٹر کرایا اور آپ اس ٹرسٹ کے چیئرمین تھے ، جبکہ بشری بی بی اور ذوالفقار عباس بخاری ٹرسٹی تھے ،10 جولائی 2020 کو ٹرسٹ میں ترمیم کی گئی اور اس کے ذریعے اپ ٹرسٹ کے بانی اور تاحیات چیئرمین بن گئے ۔ زلفی بخاری اور بابر عوان کوڈ ٹرسٹی سے ہٹا دیا گیا اپ اس حوالے سے کیا کہتے ہیں۔

(سوال )۔بحریہ ٹائون کے سربراہملک ریاض کو غیر قانونی فیور کے بدلے میں آپ اور بشری بی بی نے 458 کنال اراضی ، 285 ملین کیش، بلڈنگ جس کی مالیت 284 ملین روپے بنتی ہے ٹرسٹ کو ڈونیشن کے نام پر حاصل کیئے ۔ اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں ۔

(سوال )۔تفتیشی آفیسر کے شواہد کے مطابق اسلام آباد کے موہڑہ نور میں 240 کنال اراضی شریک ملزمہ فرحت شہزادی کے نام ٹرانسفر ہوئی ۔ اراضی کی ادائیگی کے حوالے سے کوئی بھی ثبوت ریکارڈ پر موجود نہیں ۔ شواہد ہیں کہ فرحت شہزادی آپ اور بشری بی کی فرنٹ پرسن کے طور پر کام کرتی رہی ہیں ۔ آپ اس حوالے سے کیا کہتے ہیں

(سوال )۔سپریم کورٹ کی جانب سے حکم دیا گیا کہ برطانیہ سے موصول ہونے والے فنڈز حکومت پاکستان کو ٹرانسفر کر دیئے جائیں اس پر اپ کیا کہتے ہیں ۔

(سوال )۔کیا آپ اپنے دفاع میں کوئی شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں ۔

(سوال )۔کیا آپ حلف پر بطور گواہ پیش ہونا چاہئیں گے ۔