فتنتہ الخوارج کے خارجی نور ولی اور غٹ حاجی کی آڈیو لیک منظرعام پر آگئی

راولپنڈی ۔فتنہ الخوارج کے سرغنہ نور ولی محسود اور غٹ حاجی کی ایک آڈیو لیک ہو گئی ہے جس میں نور ولی محسود غٹ حاجی کو پاکستان میں داخل ہونے والے دہشت گردوں کو واپس جانے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس آڈیو میں نور ولی محسود کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ “مجاہدین کو اطلاع کر دو کہ ہماری طرف سے واپسی کی کسی کو اجازت نہیں ہے، ہر شخص کو اپنے آپ کو تیار رکھنا چاہیے اور سب کو قربانی دینے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سب لوگ ایک ہی راستے پر چلیں اور کوئی بھی راستہ نہ بدلے۔”

دفاعی ماہرین کے مطابق، اس لیک آڈیو سے یہ واضح ہوتا ہے کہ فتنے کے سرغنہ افغانستان میں چھپے بیٹھے ہیں اور وہاں سے پاکستان میں دہشت گردوں کو ہدایات دے رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خوارج کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں افغان طالبان کی براہ راست مدد کے بغیر ممکن نہیں ہیں، اور یہ واضح ہے کہ افغان طالبان کی مکمل حمایت سے یہ دہشت گرد پاکستان میں حملے کرتے ہیں۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کی سرپرستی ایک ہی نوعیت کے ہیں۔

ماہرین نے یہ بھی کہا کہ لیک آڈیو سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ افغانستان سے مزید خارجی دہشت گردوں کے پاکستان میں داخل ہونے کی کوششیں جاری رہیں گی، اور نور ولی محسود وہاں بیٹھ کر ان دہشت گردوں کو ‘جہاد’ میں شرکت کے لیے ترغیب دے رہا ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس آڈیو میں نور ولی محسود کی ہدایات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نچلے درجے کے دہشت گرد افغانستان میں اپنے رہنماؤں سے تنگ آ چکے ہیں، اور یہ بات بھی واضح ہے کہ پاکستان کی مؤثر کارروائیوں سے خوارج کے لیے افغانستان کی زمین تنگ پڑتی جا رہی ہے۔

ماہرین نے مزید کہا کہ اگر واقعی فتنتہ الخوارج کا ‘جہاد’ صحیح ہے تو نور ولی محسود جیسے سرغنہ خود میدان میں آ کر سیکیورٹی فورسز کا مقابلہ کیوں نہیں کرتے؟ حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنے پیروکاروں کو گمراہ کر کے، ان کی قربانیوں کو اپنی ذاتی مفادات کے لیے استعمال کر رہا ہے اور اس سب سے خود مالی فائدہ اٹھا رہا ہے۔