بلوچستان میں میجر اور حوالدار شہید، 3 دہشت گرد ہلاک

راولپنڈی ۔بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی سازش کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کے دوران پاک فوج کے ایک میجر اور حوالدار شہید ہو گئے، جبکہ 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ  کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق 14 نومبر کو ضلع ہرنائی میں دہشت گردوں کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر کارروائی شروع کی۔

اس اطلاع کے فوراً بعد میجر محمد حسیب کی قیادت میں سیکیورٹی اہلکاروں کو علاقے کو کلیئر کرنے کے لیے روانہ کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بھرپور طریقے سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں تین دہشت گرد مارے گئے۔

اس کارروائی کے دوران ایک دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد فورسز کی گاڑی پر پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں فرنٹ لائن پر اپنی ٹیم کی قیادت کرنے والے میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد شہید ہو گئے۔

 میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد نے دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور وطن کے لیے شہادت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے عزم پر مصمم ہیں، اور ہمارے سپاہیوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کو مزید پختہ کرتی ہیں۔

شہید میجر محمد حسیب کا تعلق ضلع راولپنڈی سے تھا اور انہوں نے 8 سال 6 ماہ تک اپنے فرائض سر انجام دیے۔ وہ 28 سال کے تھے، اور ان کے سوگواران میں ان کے والدین اور بہن بھائی شامل ہیں۔

شہید حوالدار نور احمد کا تعلق بلوچستان کے ضلع بارکھان سے تھا اور انہوں نے 14 سال تک دفاع وطن کے فرائض سر انجام دیے۔ وہ 38 سال کے تھے، اور ان کے سوگواران میں ان کی اہلیہ، 3 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔