وفاقی دارالحکومت میں راستوں کی بندش سے سبزی اورپھلوں کےنرخ آسمان سے باتیں کرنےلگے،چوبیس نومبر سےتاجر دکاندارمنہ مانگے نرخ وصول کرتے رہے.

اسلام آباد . وفاقی دارالحکومت میں راستوں کی بندش سے سبزی اورپھلوں کےنرخ آسمان سے باتیں کرنےلگے،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کواشیاء خورونوش کی بلا تعطل مطلوبہ فراہمی کےانتظامات نہ ہونےکی وجہ سے چوبیس نومبر سےتاجر دکاندارمنہ مانگے نرخ وصول کرتے رہے،متعدد افرادنے کیپیٹل نیوز پوائنٹ کوبتایاکہ تمام چھوٹی بڑی مارکیٹس میں ٹماٹر تین سوروپے فی کلوگرام ، پیازایک سواسی روپے فی کلوگرام ، مٹر اڑھائی سوروپے فی کلوگرام ،کھیرے ایک سو اسی روپے فی کلوگرام،پالک ستر روپے کی فی گڈی ،ساگ بھی ستر روپے فی گڈی،لیموں چھ سوروپے فی کلوگرام، ادرک ایک ہزار روپے فی کلوگرام ، لہسن آٹھ سوروپےفی کلوگرام پھول گوبی ڈیڑھ سوروپے کلوگرام ،شلجم ایک سوبیس روپے فی کلوگرام،سبز مرچ درجہ اوّل ساڑھے تین سوروپے فی کلوگرام ،بند گوبی ڈیڑھ سوروپے فی کلوگرام ،کریلے ڈیڑھ سوروپے فی کلوگرام بکتے رہے، انہوں نے بتایاکہ وفاقی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو چوبیس نومبر کے احتجاج کے بارے میں کئی ہفتے پہلے سے تمام تر معلومات تھیں لیکن عام لوگوں کوبلاتعطل اشیاء خورونوش باالخصوص سبزیوں اورپھلوں کی فراہمی کویقیننی بنانے کے لئے کوئی پیشگی اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سےاحتجاج کےپہلے روز چوبیس نومبر کوپھربھی سبزیاں اورپھل گو کہ زائدنرخوں پرشہری خریدتےرہے لیکن تازہ دستیاب تھے مگرپھراس سے اگلے روزپچیس اور چھبیس نومبر کوایک جانب تازہ سبزیوں اورپھلوں کی کمی واقع ہوگئی جبکہ دوسری جانب سبزیوں اور پھلوں کے منہ مانگے نرخ وصول کئے گئے ۔

تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیس میں ضلعی انتظامیہ کاکسی قسم کاکوئی چیک اینڈ بیلٹس نہ ہونے کے باعث دکانداروں کوکھلی چھوٹ ملی رہی جس کا انہوں نے بھرپورفائدہ اٹھایا، اس سے عام لوگ تقریباً” دوگنا نرخوں پرغیر معیاری سبزیاں اور پھل خریدنے پرمجبور رہے، عوامی حلقوں نے یہ بھی بتایاکہ سی ڈی اے اور ڈی ایم اے کے ہفتہ وار اتوار بازار بھی منعقد نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے جوعام لوگ پورے ہفتہ کی ارزاں نرخوں پران بازاروں سے اشیاء خورونوش کی خریداری کرلیتے تھے وہ بھی انہیں موقع میسر نہ ہوسکا جس کی وجہ سے سب لوگ اوپن مارکیٹس سے مہنگے داموں سبزیاں پھل خریدنے پرمجبوررہے، اس ضمن میں ڈی ایم اے کےایک آفیسر نے نام نہ شائع کرنے کی درخواست کرتے ہوئے بتایاکہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پرڈی ایم اےنے چوبیس نومبربروز اتوارہفتہ وارسستے بازارمنعقد نہیں کئے جس کی وجہ سے عام طبقہ کو دشواری کاسامنا کرناپڑا۔ انکا کہنا تھاکہ جونہی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نئی ہدایت ملتی ہے اوربند سڑکیں کھلتی ہیں تو سرکاری سستے بازاروں کااپنے معمول کے مطابق انعقادشروع کردیاجائے گا۔ایک سوال پرانکاکہناتھاکہ اشیاء خورونوش کےنرخ ضلعی انتظامیہ جاری کرتی ہے اورگراں فروشوں کیخلاف بھی متعلقہ علاقہ کے انتظامی افسران ایکشن لینے کے مجاز ہیں جوڈی ایم اے کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے ،اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنرعرفان نوازمیمن سے رابطہ کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہ ہوسک.