پارلیمنٹ ہمیں مذاکرات کے ذریعے راستہ فراہم کرے، اب 9 مئی کو بھلا دینا چاہئے، چیئرمین پی ٹی آئی

اسلام آباد ۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہمیں بات چیت کے ذریعے حل فراہم کرے، اور اب 9 مئی کے واقعات کو بھلا دینا چاہیے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم اس ایوان کے ذریعے انصاف چاہتے ہیں اور اپنے ساتھ ہونے والے مظالم کا حساب لینا چاہتے ہیں۔ ہم نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ اگر ہمیں مذاکرات کے ذریعے راستہ نہیں دیا گیا تو ہم دوبارہ عوامی احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔ ہمیں بار بار احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے۔ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے، تاکہ بات چیت کے ذریعے مسائل حل ہوں اور نومئی کے اثرات ختم کیے جا سکیں۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کئی ممالک میں مظاہرین نے اسمبلیوں میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن وہاں کوئی فائرنگ نہیں ہوئی۔ یہاں پر امن احتجاج پر گولی چلائی گئی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ گولی علی امین گنڈاپور کے گارڈز نے چلائی، لیکن حکومت یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ گولی بھی چلی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نفاذ شریعت محمدی کے دوران فائرنگ سے آٹھ افراد جاں بحق ہوئے تھے، لیکن حکومت نے معافی مانگ کر معاملات کو سلجھایا۔ کیا حکومت شہداء کے لواحقین کے زخموں پر مرہم نہیں رکھ سکتی؟ ہمیں پشتون کارڈ استعمال کرنے کا الزام دیا جاتا ہے، لیکن ہمارا احتجاج غیر مسلح تھا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پشتون کارڈ کا سہارا نہیں لے رہے۔ آپ وہ شواہد پیش کریں جن میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اسلحہ استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہو۔ بانی چیئرمین کو مقبولیت ثابت کرنے کے لیے جلسے جلوسوں کی ضرورت نہیں۔ آٹھ فروری کو ان کی مقبولیت پہلے ہی ثابت ہو چکی ہے۔