اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ). و فاقی دارلحکومت کے میریٹ ہوٹل کو سی ڈی اے کی جانب سےسیل کر نے کا معاملہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود نجی ہوٹل ( میریٹ ہوٹل دیر سے ڈی سیل پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاواسلام آباد ہائی کورٹ پیش ہو گئے ، عدالت کی ہوٹل ڈی سیل کے بعد زیر التواء ا میریٹ ہوٹل 16 کروڑ روپے کا نا دہندہ کی دائیگیوں کے معاملہ میں فریقین کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی ہدایت کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا عدالت میں پیش چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی ہم نے عدالت کا آرڈر دیر سے دیکھا ہمیں صبح پتا چلا، چئیرمین سی ڈی اے چیف جسٹس عامر فاروق کا چیئرمین سی ڈی اے سے مکا لمہ اچھے وقتوں میں جب وکیل اپنے لیٹر پیڈ پہ لکھ دیتا تھا تو وہ آرڈر مانا جاتا تھا ۔
چیف جسٹس مجھے یاد نہیں کہ لاہور میں کوئی آرڈر ہوا ہو اور اسے نہ مانا گیا ہو ، چیف جسٹس آپ کو بلانے کا مقصد یہ ہے آپ آئندہ ایسا نہ کریں۔ چیف جسٹس آپ نے لیگل ٹیم اس لئے بنائی ہے کہ اسے آگے کھڑا کریں ۔ چیف جسٹس کل جب ہمیں آرڈر ملا ہم نے سی ڈی اے حکام کے ساتھ شئیر کیا ۔وکیل زینب جنجوعہ ابھی کیا صورت حال ہے ؟ چیف جسٹس ہم نے میریٹ کو ڈی سیل کر دیا ہے ، چئیر مین سی ڈی اے کتنے بجے آرڈر ملا تھا ؟ چیف جسٹس کا سی ڈی اے حکام سے استفسار اگر آپ نے غلط بیانی کی تو آپ سردیاں اڈیالہ جیل میں گزاریں گے ، چیف جسٹس کا سی ڈی اے حکام سے استفسار اگر کوئی بات غلط نکل آئی تو توہین عدالت کا نوٹس ہو گا ۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ میریٹ ہو ٹل کتنے بجے ڈی سیل کیا گیا ؟،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ صبح 11 بجے ڈی سیل کر دیا تھا عدالت ایک موقع دے آئندہ میریٹ ہوٹل کو سیل کر نے کا سوچیں گے بھی نہیں ایسا کبھی نہیں ہو گا ، چیئرمین سی ڈی اے سی ڈی اے کا آفس بند تھا ہم نے واٹس ایپ پر آرڈر شئیر کیا ، وکیل درخوست گزارجو میرے آفس سے آرڈر گیا وہ گزشتہ روز شام چھ بجے سے پہلے گیا ۔ وکیل زینب جنجوعہ عدالت نے فریقین کو مزید معاملات مل بیٹھ کر حل کرنے کی ہدایت کیس کی سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردی گئی۔