اسلام آباد۔حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینیئر قیادت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقلی کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں واضح کیا کہ عمران خان نے اپنی قید کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور وہ کسی بھی ایسی پیشکش کو مسترد کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقلی کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی اور نہ ہی پی ٹی آئی ایسی کسی پیشکش پر غور کرے گی۔
بیرسٹر گوہر نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بتایا کہ پارٹی کا کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک وقت میں اچھا رابطہ قائم تھا، لیکن اس کے بعد سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ اس حوالے سے، انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ دونوں طرف “مثبت سمت” میں پیش رفت ہوئی تھی، تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔
حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات پر بات کرتے ہوئے، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی ہی مذاکرات میں مصروف ہے اور ان کے پاس کوئی بیک ڈور چینل نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی معاملات پر بات چیت میں کبھی دیر نہیں ہونی چاہیے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی اس حوالے سے اپنی بات رکھی اور کہا کہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو عمران خان سے متعلق کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ تو حکومت کے مذاکراتی ٹیم کے کسی رکن نے ایسی پیشکش کی اور نہ ہی اس طرح کی کوئی تجویز سامنے آئی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عمران خان اپنے دعووں کے لیے ثبوت فراہم کریں، کیونکہ ان کے علم کے مطابق ایسی کوئی پیشکش نہیں ہوئی۔