اسلام آباد ۔صدر مملکت نے مولانا فضل الرحمٰن کی درخواست پر پی آر اے کی تجاویز آنے تک بل کی منظوری روک لی۔صدر مملکت نے پی آر اے پاکستان کی پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی درخواست قبول کر لی۔
قومی اسمبلی، قائمہ کمیٹی اور سینیٹ سے منظوری حاصل کرنے کے بعد ڈیجیٹل نیشن بل اور پیکا ایکٹ ترمیمی بل صدر مملکت کی توثیق کے لیے ارسال کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ بل سینیٹ سیکرٹریٹ کی طرف سے صدر پاکستان کو بھیجے گئے ہیں، جن کی منظوری کے بعد دونوں بل باضابطہ قانون کی شکل اختیار کر لیں گے۔
یاد رہے کہ پچھلے دنوں قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی پیکا ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری دی تھی۔ اس دوران اپوزیشن نے شدید مخالفت کی اور احتجاج کیا، جبکہ صحافیوں نے سینیٹ اجلاس کی کارروائی سے واک آؤٹ کیا۔
سینیٹر فنان اللہ نے کہا کہ پیکا قانون میں اگر کوئی مسائل ہوں گے تو ان پر دوبارہ نظرثانی کی جا سکتی ہے۔اس کے بعد، پورے ملک میں صحافیوں نے اس بل کے خلاف احتجاج کیا۔
پیکا ترمیمی بل کے خلاف پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان (پی آر اے پی) نے بھی پارلیمنٹ میں احتجاج کیا۔ اس کے بعد صدر مملکت نے مولانا فضل الرحمٰن کی درخواست پر پی آر اے کی تجاویز آنے تک بل کی منظوری روک لی۔صدر مملکت نے پی آر اے پاکستان کی پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی درخواست قبول کر لی۔