وزیرداخلہ کو اپنی باتوں پر شرم آنی چاہیے، اس بار تیاری کے ساتھ اسلام آباد آئیں گے، جنید اکبر

پشاور۔پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر اور رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے وزیرداخلہ محسن نقوی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بار ہم مکمل تیاری کے ساتھ میدان میں آئیں گے۔ ہمیں یہ توقع نہیں تھی کہ ہمارے خلاف فائرنگ کی جائے گی، لیکن وزیرداخلہ اور ان کے سرپرست یہ نہ سمجھیں کہ ان ہتھکنڈوں سے ہمیں خوفزدہ کیا جا سکتا ہے۔ اگر بانی چیئرمین نے ہدایت دی تو ہم نہ عوام کو مایوس کریں گے اور نہ ہی انہیں۔

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر بننے کے بعد جنید اکبر نے پہلی بار پشاور موٹروے ٹول پلازہ پر قدم رکھا، جہاں پارٹی کارکنان نے ان کا پرجوش استقبال کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے۔ اس موقع پر پشاور کے ارکان اسمبلی بھی موجود تھے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ اس بار ہم ہر لحاظ سے تیار ہو کر آئیں گے۔ ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ ہمارے پرامن کارکنوں پر فائرنگ کی جائے گی، لیکن اب ہمیں اس بات کا ادراک ہے کہ حکومت ایسی کارروائیاں کر سکتی ہے، لہٰذا ہم مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین عمران خان کے حکم پر ہم کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ 8 فروری کو صوابی میں ہونے والا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوگا، جس کی تیاری بھرپور طریقے سے جاری ہے۔

جنید اکبر نے وزیر داخلہ کے حالیہ بیانات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شرم آنی چاہیے۔ وزیرداخلہ اور ان کے سرپرستوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اس بار پی ٹی آئی کے کارکنان تیار ہیں۔ ہمارے کارکنوں کے خلاف جو ریاستی جبر کیا گیا، وہ درحقیقت ریاستی دہشتگردی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد تصادم نہیں، بلکہ ایک پرامن سیاسی جدوجہد ہے۔ پارٹی قیادت کے مطابق اداروں اور حکومت کے ساتھ رابطے جاری ہیں تاکہ کسی تصادم سے بچا جا سکے اور مسائل کا پرامن حل نکالا جا سکے۔

جنید اکبر نے واضح کیا کہ ان کا حکومتی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے، وزیراعلیٰ حکومتی امور دیکھ رہے ہیں جبکہ وہ خود صرف پارٹی کے معاملات پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔ قیادت نے دانستہ طور پر حکومتی اور پارٹی عہدوں کو علیحدہ رکھا ہے تاکہ دونوں سطحوں پر توجہ دی جا سکے۔ حکومتی سطح پر تبدیلیاں لانا وزیراعلیٰ کا اختیار ہے، جس میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں۔

بعد ازاں، پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کو فعال کرنے کے لیے جنید اکبر نے بطور صدر ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ اپنے پہلے اجلاس میں، جس میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، پارٹی عہدیداران، اور بلدیاتی نمائندے شریک تھے، انہوں نے پارٹی کارکنان کے لیے گائیڈلائنز جاری کیں۔

جنید اکبر نے کہا کہ پارٹی جلسوں کے لیے کسی سے مالی معاونت نہیں لی جائے گی اور نہ ہی کارکنان کو شرکاء لانے کے لیے کوئی ہدف دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو صوابی میں ہونے والے جلسے میں ہم ثابت کریں گے کہ ہمارا مینڈیٹ واپس لینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ کسی وزارت کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں بلکہ صرف پارٹی کی ذمہ داریاں نبھانا ان کا مقصد ہے۔ ڈیڑھ ماہ قبل انہیں صوبائی صدر بننے کے لیے آمادہ کیا جا رہا تھا، لیکن بانی چیئرمین عمران خان کے حکم کو ٹالنا ممکن نہیں تھا، اسی لیے یہ ذمہ داری قبول کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پارٹی ہمارا گھر ہے، اور ہم اسے کسی صورت نقصان نہیں پہنچائیں گے۔